Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

اسمبلی توڑنے کی تاریخ پر مولانا فضل الرحمان کا بڑا انکشاف

مذاکرات میں جنرل فیض کے ساتھ چوہدری پرویز الہیٰ بھی موجود تھے، مولانا فضل الرحمان
اپ ڈیٹ 15 اپريل 2023 10:41pm
فوٹو ـــ اسکرین گریب
فوٹو ـــ اسکرین گریب

حکومتی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 2019 میں اسمبلی توڑنے کی تاریخ پر بڑا انکشاف کردیا۔

یاد رہے کہ اس وقت مولانا فضل الرحمن نے کارکنوں سمیت اسلام آباد پہنچ کر دھرنا دیا تھا جو اس وقت ختم ہوا جب بقول فضل الرحمان ان سے ایک وعدہ کیا گیا۔ تاہم مولانا نے اس وعدے کی تفصیل کبھی نہیں بتائی۔

لیکن ہفتہ کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے بڑا انکشاف کیا کہ چھ افراد کے درمیان اسمبلی توڑنے کی تاریخ طے ہوئی، ملاقات میں الیکشن کا نیا شیڈول متعین ہوا۔

مولانا فضل الرحمان کے مطابق اگلے سال (یعنی 2020 کے) مارچ میں الیکشن کرانے کی تاریخ طے ہوئی، طے ہونے کے باوجود وعدہ پورا نہیں ہوا، مذاکرات میں جنرل فیض کے ساتھ چوہدری پرویز الہی بھی تھے۔

عدالت کی موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آئین کی نفی کی جارہی ہے، ایسے لوگوں سے بات کرنے میں کوئی ملکی مفاد نہیں، ایکٹ بنا نہیں اور چیف جسٹس نے 8 رکنی بینچ بنادیا، کیا دوسرے فریق کی بات سنی گئی، ہم انسان اور سیاسی لوگ ہیں، ایسا نہیں کہ جانوروں کی طرح ہر چیز قبول کرتے رہیں۔

انھوں نے کہا کہ آئینی طور پر اختیارات تقسیم ہیں، ہر ادارہ کا اپنا دائرہ اختیار ہے، الیکشن کمیشن کے اختیارات آپ نے سلب کرلیے، یہاں تک کہ الیکشن کا شیڈول تک دے دیا، سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو ہٹانا انتظامی معاملہ ہے، کہا گیا کہ رجسٹرار نہیں جائے گا، ہم نے آئین کا سہارا لیکر جبر کو تسلیم نہیں کرنا۔

مولانا فضل الرحمان نے سوال اٹھایا کہ کیا آج کی اسٹیبلشمنٹ سے ماضی کی اسٹیبلشمنٹ سے دھاندلی کرانے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا جاسکتا ہے۔ ہر شعبے میں مداخلت ہوگی تو اسے عدالتی مارشل لا کہیں گے، پارلیمنٹ کی حفاظت کے لیئے لڑینگے آپ مداخلت کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا ایجنڈا تباہی کے علاوہ کچھ بھی نہیں، اس نے اپنے مفاد کے لیے ملک و قوم کو داؤ پرلگایا، 2018 کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی، عمران کہتا ہے کہ دوتہائی اکثریت نا ملی تو نتائج تسلیم نہیں کرونگا، 2018 کے انتخابات کے نتائج سب کے سامنے ہیں۔ اب عمران خان کہتا ہے کہ الیکشن نتائج کے بعد فیصلہ کروں گا۔

pti

PDM

Faiz Hameed