Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

جنوبی کوریا میں نوجوانوں کو گھروں سے باہرنکالنے کیلئے ماہانہ وظیفہ مقرر

معاشرتی سرگرمیوں سے الگ تھلگ کم عمرنوجوانوں کو 490 ڈالرزدیےجائیں گے
شائع 15 اپريل 2023 09:41am
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

تنہائی کا شکار افراد عموماً معاشرتی سرگرمیوں سے الگ تھلگ رہ کر اپنی ہی ایک دنیا بسالیتے ہیں اور بیشراوقات منفی خیالات کے باعث خود کو ناکام وناکارہ سمجھنے لگتے ہیں ، جنوبی کوریا نے ایسی صورتحال کا شکار کا افراد کیلئے بہترین حل ڈھونٖڈ نکالا ہے۔

ملک میں تنہائی کا شکار افراد کو پھر سے معاشرے کا حصہ بنانےاور میل جول بڑھانے کیلئے ماہانہ وظیفہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

غیرملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارتِ صنفی مساوات اورخاندان نے سماجی دوری اختیارکر لینے والے نوجوانوں کی مدد کیلئے ایک نئے فنڈنگ پروگرام کا آغازکیا ہے۔

اس پروگرام کا ہدف نام نہاد ”ہکیکوموری“ ہے - یہ ایک ایسی اصطلاح ہے جو جاپان میں شدید سماجی انخلاء کو بیان کرنے کے لیے بنائی گئی ہے، جو ممکنہ طور پر وبائی امراض سے مزید خراب ہو گئی ہے۔

ملک کی صنفی مساوات اور خاندان کی وزارت کے مطابق کابینہ نے 9 سے 24 سال کی عمر کے افراد کو تعلیم، ملازمت سے متعلق مشاورت اور صحت کے شعبے میں ممکنہ طور پر ہزاروں ڈالر سالانہ فراہم کرنے کے لیے منگل کو ایک اقدام منظور کیا۔

اس کا بنیادی مقصد پسماندہ نوجوانوں کی مدد کرنا ہے، لیکن یہ ملک کے لیے خطرناک حد تک کم شرح پیدائش اور سخت امیگریشن پالیسیوں کے درمیان کام کرنے کی عمر کی سکڑتی ہوئی آبادی کے کا ایک طریقہ بھی ہے۔

منصوبے کے تحت 9 سے 24 سال کی عمرکے تنہائی کے شکار افراد کو ماہانہ 6 لاکھ 50 ہزار وون (تقریباً 490ڈالرز) کارہائشی الاؤنس دیاجائے گا۔

اس وظیفے کا مقصد ایسی افراد کی حوصلہ افزائی ہے تا کہ وہ متحرک ہوکرروزمرہ کے امور سرانجام دینے کیلئے گھرسے نکلیں اور پھرسے معاشرے کا حصہ بن جائیں۔

کوریا انسٹی ٹیوٹ برائے صحت اور سماجی امور کے مطابق، 19 سے 39 سال کی عمر کے تقریباً 3 فیصد جنوبی کوریائی باشندوں کو تنہا یا الگ تھلگ سمجھا جاتا ہے، جن میں تقریباً 350,000 افراد شامل ہیں۔جب کہ حالیہ دہائیوں میں ملک کی معیشت آسمان کو چھو رہی ہے، جنوبی کوریا نوجوانوں کی بڑی تعداد بے روزگاری سے دوچار ہے۔

سیول کی میونگجی یونیورسٹی میں سیاسیات کے پروفیسرشن یول کا کہنا ہے کہ، ’یہ پالیسی بنیادی طور پرایک فلاحی اقدام ہے، اگرچہ کام کرنے کی عمر کی آبادی کو بڑھانے کے لیے مختلف طریقوں کو آزمانا اچھا ہے، لیکن یہاں آبادی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے اسے طویل مدتی حل کے طور پرنہیں دیکھا جا سکتا۔‘

South Korea

lonely young people

Reclusive Kids