Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

سپریم کورٹ کے فیصلوں اور احکامات پر نظر ثانی بل 2023 قومی اسمبلی میں منظور

آرٹیکل 184 کے تحت فیصلہ دینے والے بینچ سے بڑا بینچ تشکیل دیا جائے،بل میں تجویز
اپ ڈیٹ 14 اپريل 2023 07:49pm

سپریم کورٹ کے فیصلوں اور احکامات پر نظر ثانی بل 2023 قومی اسمبلی میں منظور کرلیا گیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویزاشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ جس میں سپریم کورٹ کے فیصلوں اور احکامات پر نظر ثانی بل 2023 منظور کیا گیا۔

قومی اسمبلی اجلاس میں سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹ آرڈرز کا بل شزا فاطمہ خواجہ نے پیش کیا۔

بل میں تجویز کی گئی کہ آرٹیکل 184 کے تحت فیصلہ دینے والے بینچ سے بڑا بینچ تشکیل دیا جائے جبکہ درخواست دینے والے کو اپنی مرضی کے وکیل کے اختیار دینے کی تجویز بھی بل میں شامل ہے۔

بل کے مطابق سپریم کورٹ کا فیصلہ جاری ہونے کے 2 ماہ کے اندر نظر ثانی کی درخواست دائر کی جا سکے گی۔ قانون کی منظوری سے قبل 184 تین کے تحت آنے والے فیصلوں اور احکامات پر بھی اطلاق ہو گا جبکہ پرانے فیصلوں پر نظر ثانی کی درخواستیں 30 دن کے اندر دائر کی جا سکیں گی۔

وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم عدلیہ کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، ایوان نے کبھی بھی کسی ادارے کے اختیار میں مداخلت نہیں کی، قانون سازی سے لاکھوں لوگوں کو آسانی ہوگی،پارلیمنٹ کے اختیارات کو ہی چیلنج کیا گیا، یہ بڑا واضح بل ہے، اس کو قانون بنایا جانا ضروری ہے۔

ایوان نے مجموعہ ضابطہ دیوانی 1908 میں مزید ترمیم کا بل بھی منظور کیا۔ بل وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔

قومی احتساب آرڈیننس 1999میں مزید ترمیم کا بل 2023 بھی متفقہ منظور کیا گیا۔ یہ بل بھی وزیرقانون نے پیش کیا۔

وفاقی وزیرخواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ مضبوط ہوگی توعوام کوانصاف کی فراہمی آسان ہوگی، اداروں کو افراد چلاتے ہیں، آرمی چیف کا ایوان کے حوالے سے بیان خوش آئندہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ اختیارات کا مرکز ایک فرد کو رکھنا چاہ رہی ہے، ہم چاہتے ہیں یہ اختیارات ادارے کے اندر ہوں، ہمارے ادارے کے اختیارات میں بھی کوئی نہ گھسے، ہماری یہ قانون سازی بہت اہم ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلوں اور احکامات پر نظر ثانی بل 2023 سمیت دیگر بلز کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی اجلاس پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

حکومتی اتحادی قیادت کا اجلاس

قومی اسمبلی اجلاس سے قبل وزیراعظم کی زیر صدارت اتحادی قیادت کا اہم اجلاس ہوا، جس میں سپریم کورٹ کے الیکشن فنڈز فراہمی کے فیصلے کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کو مسلم لیگ ن کی قانونی ٹیم نے اہم آئینی و قانونی امور پر بریفنگ دی، جب کہ زاہد حامد، مصطفی رمدے، شاہد حامد، اٹارنی جنرل نے شرکاء کو سپریم کورٹ کی جانب سے الیکشن اخراجات سے متعلق فیصلے پر بریفنگ دی۔

Parliment

Supreme Court of Pakistan