عمران خان کی تھانہ رمنا میں درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت منظور
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو تھانہ رمنا میں درج مقدمے میں 26 اپریل تک حفاظتی ضمانت مل گئی۔
لاہو ہائی کورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے تھانہ رمنا اسلام آباد میں درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی گئی، جس میں مقدمہ مدعی منظور احمد کو فریق بنایا گیا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان پرغداری سمیت دیگردفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اور ان پر خلاف قانون مقدمہ درج کیا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کرے، عدالت متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کے لئے مناسب وقت فراہم کرے۔
عمران خان کی حفاظتی درخواست ضمانت سماعت کیلئے مقرر کردی گئی اور درخواست پر سماعت جسٹس علی باقر نجفی نے کی۔
عمران خان خود حفاظتی ضمانت کیلئے ہائیکورٹ پیش ہوئے، چیئرمین پی ٹی آئی اپنی رہائش گاہ سے لاہور ہائی کورٹ کیلئے روانہ ہوئے تو ان کے ہمراہ اسپیشل اسکواڈ اور جیمرز والی گاڑی بھی تھی۔
عمران خان کمرہ عدالت میں پہنچے تاہم عدالت نے سماعت 2 بجے تک ملتوی کردی۔
وقفے کے بعد عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان بھی کمرہ عدالت میں پیش ہوگئے۔
عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے عدالت میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر اتوار کے روز ایک اور ایف آئی آر درج کر دی گئی، اور ایف آئی آر عمران خان کی تقاریرکے الفاظ اکٹھے کر کے درج کی گئی ۔ وکیل نے عدالتی حکم پر ایف آئی آر بھی پڑھ کر سنائی۔
وکیل سلمان صفدر نے عدالت سے عمران خان کی ضمانت میں توسیع کی استدعا کی۔ جس پر جسٹس علی باقر نجفی نے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کے کلائنٹ متعلقہ عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں۔ وکیل سلمان صفدر نے جواب دیا کہ جی اسلام آباد کی متعلقہ عدالت میں پیش ہونا ہے۔ عمران خان نے 18 اپریل کو اسلام آباد جانا ہے حفاظتی ضمانت دیں، عدالت ہمیں عید کے بعد تک حفاظتی ضمانت دے۔
عدالت نے وکیل سلمان صفدر کی ضمانت میں توسیع کی استدعا لاہورہائی کورٹ نے منظور کرلی، اور عمران خان کی حفاظتی ضمانت 26 اپریل تک منظور کرتے ہوئے درخواست پر مزید سماعت ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.