Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

جو بائیڈن کے آئرلینڈ پہنچنے پر ہنگامے، چار پائپ بم برآمد

قبرستان کے احاطے میں تلاشی کے بعد مزید تین مشتبہ پائپ بم برآمد ہوئے
اپ ڈیٹ 12 اپريل 2023 12:23pm
تصویر/ ٹوئٹر
تصویر/ ٹوئٹر

امریکی صدر جو بائیڈن کے شمالی آئرلینڈ کے دورے سے قبل نقاب پوش ہجوم نے پولیس اہلکاروں پر پٹرول بموں، پتھروں اور بوتلوں سے حملہ کیا جس کے بعد پولیس نے لندن ڈیری کے ایک قبرستان سے چار مشتبہ پائپ بم برآمد کیے ہیں۔

شمالی آئرلینڈ میں کشیدگی کا آغاز اس وقت پیدا ہواجب جو بائیڈن گڈ فرائیڈے معاہدے پر دستخط کے 25 سال مکمل ہونے پر برطانیہ جارہے ہیں، دورے میں مالی آئرلینڈ میں امن کے لیے ایک فریم ورک طے کیا گیا ہے۔

گڈ فرائیڈے معاہدے کی 25 ویں سالگرہ کے موقع پر صدر بائیڈن کی بیلفاسٹ آمد سے قبل منگل کے روزنقاب پوش نوجوانوں کی جانب سے پولیس وین پر پٹرول بم پھینکے جانے کے بعد سے کئی پُرتشدد واقعات رونما ہو چکے ہیں۔

پی ایس این آئی کے ایک ترجمان نے بتایا، ’پولیس نے منگل 11 اپریل کو کریگن میں سٹی قبرستان سے چارمشتبہ پائپ بم برآمد کیے ہیں ۔ بعد ازاں قبرستان کے احاطے میں تلاشی کے بعد مزید تین مشتبہ پائپ بم برآمد ہوئے، ان ان آلات کو مزید فارنزک جانچ کے لئے لے جایا گیا ہے۔‘

یہ کارروائی پیر کے روز ایسٹر کے موقع پر لندن ڈیری کے علاقے کریگان میں ریپبلکن پارٹی کی ایک پریڈ کے بعد کی گئی ہے جس میں کچھ نیم فوجی وردیوں کو نذر آتش کیا گیا تھا۔

تقریب سے قبل علاقے میں اس وقت تشدد کے مناظر دیکھنے کو ملے جب نیم فوجی طرز کے لباس میں ملبوس متعدد نقاب پوش افراد آئرش پرچم اور ریپبلکن پرچموں کے ساتھ نظر آئے۔ جیسے ہی پریڈ سٹی قبرستان کی جانب بڑھی، پولیس لینڈ روور پر حملہ کیا گیا، نقاب پوش نوجوانوں نے پٹرول بم پھینکے اور آتش بازی کی جس کے بعد وہ آگ کی لپیٹ میں آ گئی۔

ایس ڈی ایل پی کے ایم ایل اے اور پولیسنگ بورڈ کے رکن مارک ایچ درکن نے سوشل میڈیا پر پرسکون رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’ڈیری کے لوگ بلی اور چوہے کے اس خطرناک کھیل کے بیچ میں پھنسے ہوئے ہیں‘۔ اب وقت آگیا ہے کہ اسےپیچھے چھوڑتے ہوئے سب کے لئے منصفانہ اور نئے آئرلینڈ کی تعمیر پرتوجہ مرکوز کی جائے۔

امریکی صدر جو بائیڈن اپنے دورے کے دوران سٹورمونٹ کی اہم سیاسی جماعتوں سے ملاقات کریں گے جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ وہ شمالی آئرلینڈ میں امن کے تحفظ اور خوشحالی کی حوصلہ افزائی کے لیے اپنے ملک کے عزم کو اجاگر کریں گے۔

صدر بائیڈن نے اپنی ٹویٹ میں لکھا، ’25 سال پہلے شمالی آئرلینڈ کے رہنماؤں نے امن کا انتخاب کیا تھا۔ بیلفاسٹ/گڈ فرائیڈے معاہدے نے دہائیوں سے جاری تشدد کا خاتمہ کیا اور استحکام لایا۔‘

صدربائیڈن جمہوریہ آئرلینڈ کا بھی دورہ کریں گے جہاں وہ اپنے چار روزہ قیام کے دوران متعدد مصروفیات انجام دیں گے، جن میں کو لوتھ اینڈ کو میو کا دورہ بھی شامل ہے، جہاں سے ان کے آباؤ اجداد کا تعلق ہے۔

وزیراعظم رشی سنک منگل کو شمالی آئرلینڈ میں ایئر فورس ون کے اترنے پر مسٹر بائیڈن سے ملاقات کریں گے۔بائیڈن کے البلفاسٹ یونیورسٹی کے 350 ملین پاؤنڈ کے نئے کیمپس میں خطاب سے قبل دونوں رہنما بدھ کو دو طرفہ ملاقات کریں گے۔

تاہم ، امن معاہدے میں قائم ہونے والی اسٹورمونٹ پاور شیئرنگ اسمبلی ، شمالی آئرلینڈ میں سب سے بڑی یونینسٹ پارٹی ڈی یو پی کی طرف سے بریگزٹ کے بعد تجارتی انتظامات پر احتجاج کی وجہ سے فی الحال کام نہیں کر رہی ہے۔توقع ہے کہ مسٹر بائیڈن السٹر یونیورسٹی ٹاک سے قبل شمالی آئرلینڈ کی اہم سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملاقات کریں گے۔

جو بائیڈن کے دورے کے موقع پر ایک بڑا سیکیورٹی آپریشن شروع کیا جائے گا جس میں برطانیہ کے باقی حصوں سے 300 سے زائد افسران کو شمالی آئرلینڈ میں تعینات کیا جائے گا۔

Joe Biden