عدلیہ پارلیمان کے اختیارات و قانون سازی میں مداخلت نہیں کرسکتی، عطاتارڑ
وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ پارلیمان سپریم ادارہ ہے اور عدلیہ اس کے اختیارات و قانون سازی میں مداخلت نہیں کرسکتی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی وزیر اعظم عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ملک میں نظام عدل و انصاف کی بالادستی چاہتے ہیں، اور قانون کی بالادستی کیلئے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کا آنا ضروری تھا، صدر دستخط کریں یا نہ کریں بل 10دن کے بعد قانون بن جائےگا۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ انصاف ہونا اور انصاف ہوتا نظر آنا ضروری ہے، طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، پارلیمان سپریم ادارہ ہے، جو آئین میں تبدیلی کا اختیاررکھتی ہے، عدلیہ پارلیمان کےاختیارات اور قانون سازی میں مداخلت نہیں کرسکتی، سپریم کورٹ میں تمام ججز برابری کی سطح پر ہیں۔
معاون خصوصی نے کہا کہ عمران خان اور دیگر سیاسی سربراہان میں فرق ہے، عمران خان نے ذاتی انا کیلئے ملک کو داؤ پر لگایا، اور اب عدالتوں سے بھاگے ہوئے ہیں، ہم عمران خان کی طرح یوٹرن نہیں لیتے اور کیسز کو نہیں لٹکاتے، ہمارے دستخط بھی اصلی ہیں اورحکومت بھی اصلی ہے۔
عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ مرضی ہو تو فرد واحد ترامیم کرنےچل پڑتا ہے، چیف جسٹس پر 2 ریفرنس دائر ہو چکے ہیں، ہم نے ریفرنس کی تیاری شروع نہیں کی مگر مشاورت کر رہے ہیں، جلد کوئی نہ کوئی فیصلہ سامنے آجائے گا۔
Comments are closed on this story.