دوران نمازبلی کی مداخلت سے شہرت پانے والے الجزائری امام کا موقف سامنے آگیا
حال میں ہی الجزائر میں امام مسجد کے کاندھے پر تراویح کی نماز کے دوران ایک بلی کے چڑھنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پرجنگل کی آگ کی طرح وائرل ہوئی تھی۔
واقعہ آج سے چند روز پہلے ہی الجزائر کے شمال میں برج بوعریریج کی مسجد ابو بکرصدیق میں پیش آیا تھا جہاں امام ولید مھساس مسجد کندھے پر بلی کے چڑھنے کے بعد بھی عبادت میں مشغول رہے تھے۔
اس ویڈیو کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کئی طرح کے تبصرے سامنے آئے،جس کے بعد ولید مھساس نے بھی منفی رائے قائم کرنے والوں کے لیے پہلی بار اپنے تاثرات بیان کیے ہیں۔
ولید مھساس نے فیس بک پر شیئر کیے جانے والے پیغام میں بتایا کہ بلی اچانک آکر میرے کندھے پر بیٹھ گئی تھی اور اسے ہٹانے کی کوئی کوشش نہیں کی، میری کوشش تھی کہ وہ ایسے ہی سکون سے بیٹھی رہے کیونکہ اسلام ہمیں جانوروں کے ساتھ بھی پیار اور نرمی کا سبق دیتا ہے۔
انہوں نےکہا کہ اس واقعے کے بعد میڈیا سے گفتگو نہیں کی اورنہ وہ اس سلسلے میں مزید کوئی بات کریں گے، جوکچھ ہوا بے ساختہ تھا یہ کوئی ایسا واقعہ نہیں جس پر کوئی بیان دیا جائے۔ بعض لوگ سوشل میڈیا پر میرے نام سے بیان جاری کر رہے ہیں جو کہ غلط ہے۔
واضح رہے کہ شیخ ولید مھساس الجزائر کی ریاست برج بوعریریج کی مسجد ابوبکر صدیق میں امام اور قاری ہیں اور اپنی حسن قرات کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں۔
Comments are closed on this story.