عمران خان کا وزیرآباد حملہ کیس کے مدعی ایس ایچ اوکی موت کی تحقیقات کا مطالبہ
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے وزیرآباد حملہ کیس کی تفتیش میں اہم کردار اور مدعی مقدمہ ایس ایچ او عامر شہزاد کے انتقال کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
آزادی مارچ کے دوران عمران خان پر وزیر آباد میں قاتلانہ حملے کے واقعے میں مقدمے کے مدعی ایس ایچ او عامر شہزاد گزشتہ روز دل کا دورہ پڑنے سے چل بسے تھے۔
عمران خان نے اس حوالے سے کی جانے والی ٹویٹ میں ایس ایچ او عامر شہزاد کی دل کا دورہ پڑنے سے اچانک موت کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا، ’ انہوں نے مجھ پر وزیر آباد قتل کی کوشش کی ایف آئی آر درج کرائی تھی اور اس قتل کی سازش کے پیچھے افراد کو بے نقاب کرنے میں ایک اہم گواہ تھے۔’
عمران خان نے اگلی ٹویٹ میں دعویٰ کیا کہ اس حوالے سے تشکیل دی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے ریکارڈ سے بھی چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔
ایس ایچ او کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ کرنے والے چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنی ٹویٹ میں ایف آئی اے کے تفتیش کار ڈاکٹر رضوان کی موت کے ساتھ ساتھ شہباز شریف کے منی لانڈرنگ کیس میں مقصود چپراسی اور دیگر تمام گواہوں کی موت کے پراسرار حالات کو یاد کرنا بھی ضروری قراردیا۔
عمران خان کے کنٹینرپرفائرنگ کی ایف آئی آر عامر شہزاد کی مدعیت میں ہی درج کی گئی تھی، پی ٹی آئی کی جانب سے ان پر حملہ کی ایف آئی آر بروقت درج نہ کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیاتھا۔ وزیرآباد حملے کے وقت عامرشہزاد ایس ایچ او صدر تھے۔
واضح رہے کہ عمران خان پر گزشتہ سال ریلی کے دوران حملہ کیا گیا تھا، تین نومبر 2022 کو وزیرآباد سے گزرتے ہوئے پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ کے کنٹینر پر فائرنگ کے نتیجے میں عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 14 افراد زخمی ہو گئے تھے جب کہ معظم نامی ایک شخص جاں بحق ہو گیا تھا۔
Comments are closed on this story.