وفاقی کابینہ الیکشن کمیشن کو انتخابات کیلئے فنڈز کی فراہمی پر کشمکش کا شکار
وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ سے منظورہ شدہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل صدر مملکت کی جانب سے واپس بھجوانا بدقسمتی ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں شہباز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے صدارت کی، اور اجلاس دو گھنٹے جاری رہا۔
اجلاس میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، جب کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کو واپس بھجوانے اور صدر مملکت کے کردار کی مذمت کی گئی۔
اس موقع پر وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ صدر کا کردار پی ٹی آئی کے ایک کارکن جیسا ہو چکا ہے، پارلیمنٹ سے منظور شدہ بل واپس بھجوانا بدقسمتی ہے، صدر کو آئین و قانون کی پاسداری کرنی چاہئے۔
ن لیگی ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پنجاب انتخابات کے لئے فنڈز جاری کرنے کا فیصلہ نہیں ہوسکا، کابینہ سپریم کورٹ کے دو فیصلوں پر تذبذب کا شکار ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں اراکین کی جانب سے ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کروانے پر زور دیا گیا، اور الیکشن کمیشن کو فنڈز جاری کرنے یا نہ کرنے کے لئے مشاورت کو وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، کابینہ کے بعض ارکان کا مشورہ تھا کہ آدھے فنڈز جاری کر دئیے جائیں، کیوں کہ فنڈز جاری ہونے سے سپریم کورٹ کی حکم عدولی نہیں ہوگی۔
کابینہ نے کل کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں عدالتی اصلاحات بل پر مشاورت کی، اور کابینہ نے پارلیمانی پارٹی کے کل مشترکہ اجلاس میں شرکت کی یقینی بنانے کا کہا گیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل پھر طلب کرلیا ہے، اجلاس کل صبح ساڑھے 10 بجے ہوگا جس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس اور انتخابات کیلئے فنڈز فراہمی معاملہ پر غور ہوگا۔
Comments are closed on this story.