Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

خفیہ امریکی دستاویزات کی نئی لیک نے واشنگٹن میں کھلبلی مچا دی

ان خفیہ دستاویزات نے پینٹاگون کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور وائٹ ہاؤس میں ہنگامی صورتِ حال پیدا کرتے ہوئے بائیڈن انتظامیہ کو چوکنا کردیا ہے۔
شائع 08 اپريل 2023 08:12pm

کئی بڑے امریکی رازوں پر مشتمل خفیہ دستاویزات کی ایک تازہ کھیپ سوشل میڈیا پر لیک کردی گئی ہے۔ ان دستاویزات میں یوکرین اور مشرق وسطیٰ سے لے کر چین تک امریکی قومی سلامتی کے رازوں کی تفصیل بتائی گئی ہے۔

جمعے کو سوشل میڈیا سائٹس پر گردش کرنے والی ان خفیہ دستاویزات نے پینٹاگون کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور وائٹ ہاؤس میں ہنگامی صورتِ حال پیدا کرتے ہوئے بائیڈن انتظامیہ کو چوکنا کردیا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے نیویارک ٹائمز کے مطابق لیک ہونے والی دستاویزت کی تعداد 100 سے زیادہ ہے، اور یہ دستاویزات حساسیت کے باعث بہت زیادہ نقصان دہ ہوسکتے ہیں۔

ایک سینئر انٹیلی جنس اہلکار نے امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور کینیڈا کے حوالے سے اس لیک کو ”ایک ڈراؤنا خواب“ قرار دیا ہے۔

یہ پانچوں ممالک ”فائیو آئیز“ کے نام سے وسیع پیمانے پر انٹیلی جنس کا اشتراک کرتے ہیں۔

تازہ ترین دستاویزات جمعہ کو ٹوئٹر اور دیگر سائٹس پر پائی گئیں، جس کے ایک دن بعد بائیڈن انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں نے اعترافاً کہا کہ وہ خفیہ یوکرینی جنگی منصوبوں کے ممکنہ لیک ہونے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

ان دستاویزات میں یوکرین کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کی کمزوری کا تشویش ناک جائزہ بھی شامل ہے۔

مورخہ 23 فروری کی ایک سلائیڈ پر ”خفیہ/نوفورن“ کا لیبل لگا ہوا ہے، یعنی اس کا مقصد غیر ممالک کے ساتھ ہرگز اشتراک کرنا نہیں تھا۔

پینٹاگون کے ایک سابق سینئر اہلکار مک ملروئے نے کہا کہ خفیہ دستاویزات کا لیک ہونا ”سیکیورٹی میں ایک اہم بریچ“ کا انکشاف کرتا ہے جو یوکرین کی فوجی منصوبہ بندی میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ “ ان میں سے بہت سی دستاویزات تصاویر کی شکل میں تھیں، اور ایسا لگتا ہے کہ یہ کسی نے جان بوجھ کر لیک کی ہیں جو یوکرین، امریکہ اور نیٹو کی کوششوں کو نقصان پہنچانا چاہتا تھا۔“

ایک تجزیہ کار نے نیو یارک کو بیان میں کہا کہ اب تک جو کچھ ابھر کر سامنے آیا ہے وہ تو بس دیگ کا ایک چاول ہے۔

ابھی تحقیقات جاری ہی تھیں کہ ایک گمنام فرینج میسج بورڈ 4Chan پر ایک نقشہ جاری کیا گیا جو مشرقی یوکرین کے شہر باخموت میں جنگ کی صورتحال کو ظاہر کرتا ہے، اور ایک مہینوں تک جاری رہنے والی شدید لڑائی کا منظر ہے۔

لیکن افشا ہونے والی دستاویزات یوکرین کے جنگی منصوبوں کے حوالے سے انتہائی خفیہ مواد سے کہیں زیادہ ہیں۔

سوشل میڈیا سائٹس پر گردش کرنے والی دستاویزات کا جائزہ لینے والے سیکیورٹی تجزیہ کار کہتے ہیں کہ لیکس کی ان بڑھتی ہوئی تعداد میں چین، انڈو پیسیفک ملٹری تھیٹر، مشرق وسطیٰ اور دہشت گردی پر حساس بریفنگ سلائیڈز بھی شامل ہیں۔

پینٹاگون نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ محکمہ دفاع اس معاملے کو دیکھ رہا ہے۔

یوکرین کی فوج سے متعلق دستاویزات متوقع ہتھیاروں کی ترسیل، فوج اور بٹالین کی طاقت اور دیگر منصوبوں کے چارٹ کی تصاویر کے طور پر ظاہر ہوتی ہیں۔

پینٹاگون کے حکام تسلیم کرتے ہیں کہ یہ محکمہ دفاع کی قانونی دستاویزات ہیں، لیکن ایسا لگتا ہے کہ کاپیوں کے کچھ حصوں میں تبدیلی کی گئی ہے۔

ترمیم شدہ ورژن میں، مثال کے طور پر یوکرینی جنگ میں ہلاک ہونے والے امریکی تخمینوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے اور ہلاک ہونے والے روسی فوجیوں کے تخمینے کو کم ظاہر کیا گیا ہے۔

جمعہ کو یوکرینی حکام اور جنگ کے حامی روسی بلاگرز نے تجویز پیش کی کہ یہ لیک دوسری طرف سے غلط معلومات پھیلانے کی کوشش کا حصہ ہے، جس کا وقت ملک کے مشرق اور جنوب میں علاقے پر دوبارہ دعویٰ کرنے کے لیے یوکرین کے موسم بہار کے ممکنہ حملے کو متاثر کرنے کے لیے ہے۔

یوکرین کے ایک سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ یہ لیک ایک جوابی کارروائی کو بدنام کرنے کے لیے روسی چال معلوم ہوتی ہے۔

بند دروازوں کے پیچھے، پریشان قومی سلامتی کے اہلکار مجرم کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ امکان ہے یہ دستاویزات یوکرینی حکام کی طرف سے نہ آئی ہوں، کیونکہ ان کے پاس مخصوص منصوبوں تک رسائی نہیں تھی، جن پر پینٹاگون کے جوائنٹ اسٹاف کے دفاتر کے نقوش ہیں۔

ایک دوسرے اہلکار نے کہا کہ اس بات کا تعین کرنا کہ دستاویزات کس طرح لیک ہوئیں اس بات کی نشاندہی سے شروع ہوگا کہ کن اہلکاروں کی ان تک رسائی تھی۔

ڈچ تحقیقاتی سائٹ بیلنگ کیٹ کے تجزیہ کار ایرک ٹولر کے مطابق، دستاویزات کی پہلی قسط مارچ کے اوائل میں ڈسکارڈ پر پوسٹ کی گئی تھی، جو ویڈیو گیمرز میں مقبول سوشل میڈیا چیٹ پلیٹ فارم ہے۔

بیرونی ماہرین نے کہا کہ اس بارے میں نتیجہ اخذ کرنا مشکل ہے کہ معلومات کس نے اور کیوں جاری کیں۔

russia ukraine conflict

New Leak

US Leak Documents