Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت 11 اپریل تک ملتوی

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے عمران خان کو آج ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا
اپ ڈیٹ 08 اپريل 2023 09:40am
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے11 اپریل تک ملتوی کر دی۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ کیس جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی درخواست پر ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے سماعت کی۔

الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز سیشن کورٹ اسلام آباد میں پیش ہوئے۔

مزید پڑھیں: عمران خان کی جان کو خطرہ ہے حاضری کی ضرورت نہیں، عدالتی فیصلہ جاری

پولیس کی جانب سے عمران خان کو نوٹس کی تعمیلی رپورٹ عدالت میں جمع نہیں کروائی جاسکی۔

عمران خان کی جانب سے جونیئر وکیل عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے کہا کہ ہمارے کسی سینئر وکیل اور نہ ہی عمران خان کو نوٹس ملا ہے۔

بعدازاں عدالت نے توشہ خانہ کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے 11 اپریل تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد کی مقامی عدالت نے آج ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا تھا۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ: عمران خان کی ضمانت منظوری کیخلاف درخواست مسترد

نوٹس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا۔

مقامی عدالت نے نوٹس میں واضح کیا تھا کہ پیش نہ ہونے پر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس میں جلد سماعت مقرر کرنے کی درخواست کی تھی جس پر عدالت نے دلائل طلب کر رکھے ہیں۔

مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس: نئی آرڈر شیٹ تیار،عمران خان کو گاڑی سے حاضری لگوانے کی ہدایت

توشہ خانہ کیس کی آئندہ سماعت 29 اپریل مقرر ہے لیکن الیکشن کمیشن نے عدالتی کارروائی تاخیر کا شکار ہونے کے باعث سماعت جلد مقرر کرنے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

توشہ خانہ کیس کا پس منظر

سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے لئے دائر کیا جانے والا توشہ خانہ ریفرنس حکمران جماعت کے 5 ارکان قومی اسمبلی کی درخواست پر اسپیکر قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا۔

ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے حاصل ہونے والے تحائف کو فروخت کرکے جو آمدن حاصل کی اسے اثاثوں میں ڈکلیئر نہیں کیا۔

آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت دائر کیے جانے والے ریفرنس میں آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت عمران خان کی نااہلی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے موقف اپنایا تھا کہ 62 ون ایف کے تحت نااہلی صرف عدلیہ کا اختیار ہے جب کہ سپریم کورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کوئی عدالت نہیں۔

یاد رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کو بھی آئین کی اسی شق کے تحت اسی نوعیت کے معاملے میں تاحیات نااہلی قرار دیا گیا تھا، ان پر اپنے بیٹے سے متوقع طور پر وصول نہ ہونے والی سزا گوشواروں میں ظاہر نہ کرنے کا الزام تھا۔

pti

imran khan

tosha khana case

islamabad local court