Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

بھکاریوں پرمنافع بخش سرمایہ کاری کا انوکھا منصوبہ جو کامیاب رہا

ایک سماجی کارکن نے کمپنی رجسٹرڈ کرالی، 'بھیک نہ دیں، سرمایہ کاری کریں'
اپ ڈیٹ 07 اپريل 2023 12:37pm
چندر مشرا اپنی تنظیم کے اراکین کے ساتھ  ہیں-  تصویر/ انڈیا ٹوڈے
چندر مشرا اپنی تنظیم کے اراکین کے ساتھ ہیں- تصویر/ انڈیا ٹوڈے

اگرہم اپنے آس پاس نظردوڑائیں، توگلی کوچوں یا بازاروں میں عام افراد کو بھکاریوں کو پیسے دیتے دیکھتے ہیں لیکن شاید اب یہ روایت بتدریج تبدیل ہوجائےکیونکہ ایک سماجی کارکن چاہتے ہیں کہ بھیک دینے کے بجائے بھکاریوں پرسرمایہ کاری کی جائے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست اڈیشہ سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن چندر مشرا نے ایک انوکھا خیال پیش کیا ہے کہ بھکاری کارپوریشن میں سرمایہ کارئی کریں جس کا سلوگن ہے’عطیہ نہ کریں، سرمایہ کاری کریں’۔ اس عمل سے مشرا اب تک 14 بھکاری خاندانوں کی زندگیاں بدل چکے ہیں۔

چندرمشرا نے بتایا کہ انہوں نے 6 ماہ کے اندر اپنے ابتدائی سرمایہ کاروں کو رقم واپس کردی اور کہا کہ ہم سرمایہ کاری چاہتے ہیں، چندہ نہیں۔

چندرمشرا کو بھکاری کارپوریشن بنانے کا خیال کیسے آیا؟

چندر مشرا نے کہا کہ وہ گجرات میں تھے جب اُنہیں پہلی بار بھکاریوں کی زندگی بہتر بنانے کا خیال آیا اس کے بعد یہ خیال ایک مندر کے سامنے لوگوں کو بیٹھ کر بھیک مانگتے ہوئے دیکھ کر آیا جس کے بعد یہ عہد کیا کہ وہ ان بھکاریوں کوخصوصی تربیت دے کر ملازمت کے مواقع فراہم کریں گے۔

بھارت کی مختلف ریاستوں میں روزگارپالیسیوں پر کام کرنے کے بعد مشرا 31 دسمبر2020 کو بھارتی شہر وارانسی پہنچے اوروہاں کی ایک مقامی این جی او جن مترا نیاس سے رابطہ کیا جنہیں وہ پہلے ہی بتا چکے تھے کہ وہ بھکاریوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں۔

مشرا کے کام سے واقفیت رکھنے والی این جی او ان کی مدد کرنے پر رضامند ہوگئی اور وارانسی کے گھاٹوں کے سروے کے بعد مشرا کو پتہ چلا کہ بھکاریوں کی یہاں کوئی کمی نہیں ۔ انہوں نے بھکاریوں اور ان کی زندگیوں کے بارے میں مزید جان کر ان سے واقفیت حاصل کرنے کی کوشش کی تاہم وہ ایک بھی بھکاری کو اپنے ساتھ کام کرنے پر راضی نہیں کرسکے۔

اس کے بعد جب2021 میں جب دوسری بار کورونا لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا توکئی بھکاریوں نے مدد کے لیے مشرا سے رابطہ کیا اورپھراگست 2021 میں بھکاریوں کی کارپوریشن کا آغازکیا گیا۔

ایک عورت جو اپنے بچے کے ساتھ وارانسی کے میں بھیک مانگتی تھی وہ مشرا کی مہم میں شامل ہوئی، جس پر اس کے شوہر نے اسے گھر سے نکال دیا تھا۔ بے سہارا خاتون کے پاس کہیں رہنے کا ٹھکانہ نہ تھا۔مشرا نے خاتون کو بیگ بنانے کی تربیت دی اوراسے نوکری بھی فراہم کردی۔ بہرکیف یہ ایک مشکل عمل تھا لیکن مشرا نے بھی ہمت نہیں ہاری اور خاتون کے بنائے گئے بیگ کو ایک کانفرنس میں متعارف کروایا جہاں سے انہیں کافی مثبت جواب ملا اور پھر آہستہ آہستہ متعدد بھکاری اس کارپوریشن میں شامل ہوتے گئے۔

مشرا کے اس اقدام کو معروف شخصیات نے بھی سراہا ۔

چندرمشرا نے اپنے شراکت داروں کے ساتھ اگست 2022 میں بھکاری کارپوریشن کو ’فار پرافٹ کمپنی‘ کے طور پر رجسٹرکرایا، ساتھ ہی اس نے 14 بھکاری خاندانوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کردیا تاکہ وہ معاشرے میں نمایاں مقام حاصل کرسکیں۔

اب ایک درجن سے زائد خاندان ان کے ساتھ تھیلے بنانے کا کام کر رہے ہیں، جبکہ دو خاندانوں نے مندروں کے قریب پھول اور دیگرمصنوعات فروخت کرنے کے لیے اپنی دکانیں کھول لی ہیں۔

Beggars

Beggars Corporation

Chandra Mishra