Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

فرانس سے پی ایچ ڈی کرکے آیا پروفیسر کاروکاری تنازعے پر قتل

کندھ کوٹ میں ملزمان کی فائرنگ، علاقے میں خوف و ہراس اور مزید خون ریزی کا خدشہ
اپ ڈیٹ 07 اپريل 2023 08:58am

سندھ کے شہر کندھ کوٹ میں سندرانی قبیلے کے مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ساوند قبیلے کے نوجوان پروفیسر اجمل ساوند کو قتل کردیا۔

مقتول اجمل ساوند انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینیجمنٹ (آئی بی اے) میں ڈپٹی ڈائریکٹر تھے۔

گھٹ تھانہ کی حدود کچے کے علاقے میں پیش آنے والا قتل کا یہ واقعہ دو قبائل سندرانی اور ساوند کی دیرینہ دشمنی کا شاخسانہ قرار دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سندرانی قبیلے کے مسلح افراد نے اجمل ساوند کی گاڑی پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔

اجمل ساوند نے فرانس میں کمپیوٹر سائنس میں پی ایچ ڈی کی تھی اور اس وقت وہ سکھر آئی بی اے یونیورسٹی میں بطور ڈپٹی ڈائریکٹر خدمات انجام دے رہے تھے۔

ملزمان نے مبینہ طور پر قتل کے بعد خوشی میں ہوائی فائرنگ کا مظاہرہ بھی کیا اور ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر بھی ڈال دی۔

اطلاع ملنے پر پولیس جائے وقعہ پر پہنچی اور لاش کو ایمبولینس کے بجائے ایک ڈالے میں سول اسپتال منتقل کیا، جہاں پر سینکڑوں کی تعداد میں ساوند قبیلے کے مسلح افراد بھی جمع ہوگئے۔

اجمل ساوند نامور ڈاکٹر طارق ساوند کے چھوٹے بھائی تھے جو سکھر سے اپنے آبائی گاؤں شالو خان جارہے تھے۔

علاقے کے نامہ نگاروں کے مطابق، ساوند کندھ کوٹ کے کچے کے علاقے میں اپنی کچھ زمین کا معائنہ کرنے گئے تھے۔ انہوں نے کسی کو نہیں بتایا کہ وہ جا رہے ہیں۔

وہاں دو دن قبل ایک سندرانی قبائلی کا قتل ہوا تھا۔ سندرانیوں کا خیال تھا کہ اس کے پیچھے کوئی ساوند قبائلی ہے اور انہوں نے اجمل کو صرف اس لیے نشانہ بنایا کہ وہ خود ساوند تھے۔

قتل کی ایف آئی آر تاحال درج نہیں ہو سکی ہے، جبکہ دونوں فریقین کے آمنے سامنے ہونے سے مزید خون ریزی کا خطرہ لاحق ہے، جس سے علاقے میں خوف کا سماں چھا گیا ہے۔

واضع رہے کہ دونوں قبائل کا کاروکاری کے معاملے پر تنازع شروع ہوا تھا جس کی وجہ سے اب تک ایک خاتوں سمیت پانچ افراد قتل ہوچکے ہیں۔

Murder

IBA

Ajmal Sawand