Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے سکتی ہے، فاروق ایچ نائیک

ججز کے خلاف ریفرنس سے متعلق مشاورت کا عمل جاری ہے، محسن رانجھا
شائع 04 اپريل 2023 11:07pm
رہنما پیپلز پارٹی فاروق ایچ نائیک۔ فوٹو — فائل
رہنما پیپلز پارٹی فاروق ایچ نائیک۔ فوٹو — فائل

رہنما پیپلز پارٹی سینیٹر فاروق ایچ نائیک کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو کالعدم بھی قرار دے سکتی ہے۔

آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں گفتگو کرتے ہوئے فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ الیکشن التواء کیس کے فیصلے میں سپریم کورٹ تقسیم ہو چکا تھا، عدالت نے نے خود 90 دن کو آگے کیا۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن اور صدر مملکت سے کہا کہ آپ وقت بڑھا سکتے ہیں لیکن انتخابات کے لئے خود 14 مئی کی تاریخ دے کر 90 دن کی شق کو موڈیفائی کردیا، یہ یہ سپریم کورٹ نہیں کرسکتی تھی۔

پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے اپنی مرضی چلا کر خود 90 دن سے آگے کردیا، اگر آئین دیکھیں تو یہ 90 دن سے آگے نہیں جانا چاہئے تھا، یہ ایک انتہائی متنازع فیصلہ ہے، البتہ پارلیمنٹ اس فیصلے کو کالعدم بھی قرار دے سکتی ہے۔

ججز کے خلاف ریفرنس سے متعلق مشاورت کا عمل جاری ہے، محسن رانجھا

پروگرام میں بات کرتے ہوئے ن لیگ محسن شاہنواز رانجھا کا کہنا تھا کہ ججز کے خلاف ریفرنس سے متعلق مشاورت کا عمل جاری ہے، مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کونسےآپشنز حکومت کے پاس موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر ہمیں تحفظات ہیں، قانون سازی کا عمل سب کےسامنے ہے، عدالت عالیہ نے سیکرٹری دفاع کی رپورٹ دیکھے بغیر کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

عدالت آئین کی تشریح کردے تو عدالتی فیصلہ آئین بن جاتا ہے، علی ظفر

اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف بیریسٹر علی ظفر نے کہا کہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ آئین کے مطابق ہے، الیکشن کمیشن نے ایک آرڈر پاس کیا اور شیڈول بھی جاری کیا تھا۔

علی ظفر نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 184 کی طاقت کو اپیل میں صرف آئین کے ذریعے ہی بدلہ جاسکتا ہے، عدالت آئین کی تشریح کردے تو عدالتی فیصلہ آئین بن جاتا ہے، لہٰذا اس فیصلے کو پارلیمنٹ کالعدم قرار نہیں دے سکتی۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ یصلے کے بارے میں کچھ بھی کریں، عملی طور پر ماننا پڑے گا، آئین کہتا ہے کہ سپریم کورٹ کا حکم سب پر لازم ہے، کوئی پبلک آفس ہولڈر عدالتی فیصلے سے انکار نہیں کرسکتا۔

چیف جسٹس سمیت سپریم کورٹ کے تین ججز پر ریفرنس دائر کرنے سے متعلق علی ظفر نے کہا کہ ریفرنس فائل کرنے کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں، فیصلے پسند نہ آنے پر ریفرنس فائل نہیں کیا جا سکتا۔

سپاٹلایٹ

Parliment

Supreme Court of Pakistan

Farooq H Naik

Punjab KP Election Case

Politics April 4 2023