فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت پر روس کا انتباہ
فن لینڈ نے منگل کو دنیا کے سب سے بڑے فوجی اتحاد نیٹو میں بطور اکتیسواں رکن شمولیت اختیار کرلی ہے۔ فن لینڈ کے صدر کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین کی حمایت کے لیے نیٹو پر زور دیں گے۔
فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت پر روس کی جانب سے انتباہ جاری کیا گیا ہے کہ اگر نیٹو نے اپنے نئے رکن ملک میں کوئی فوجی تعینات کیے تو وہ اپنی مشترکہ سرحد کے قریب اپنے دفاع کو مضبوط کرے گا۔
پیر کو نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اسٹولٹن برگ نے برسلز میں نیٹو کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں کو کہا تھا کہ یہ ایک تاریخی ہفتہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ، ’’کل سے فن لینڈ اس اتحاد کا مکمل رکن بن جائے گا۔“
نیٹو کے سربراہ نے امید ظاہر کی ہے کہ آنے والے مہینوں میں سویڈن بھی اس دفاعی اتحاد میں شامل ہو جائے گا۔
ناروے کے سابق وزیر اعظم اسٹولٹن برگ نے کہا کہ منگل کی سہ پہر ’’ہم پہلی بار یہاں نیٹو کے ہیڈ کوارٹر میں فن لینڈ کا جھنڈا بلند کریں گے۔ یہ فن لینڈ کی سلامتی، نورڈک سکیورٹی اور مجموعی طور پر نیٹو کے لیے اچھا دن ہو گا۔“
اسٹولٹن برگ کا کہنا تھا کہ ترکی، فن لینڈ کی رکنیت کی توثیق کرنے والا آخری ملک ہے جو منگل کو اپنا سرکاری متن امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو دے گا۔
فن لینڈ کا یوکرین کی حمایت پر زور
فن لینڈ کے صدر اور وزراء دفاع و خارجہ نیٹو میں شمالیت کی تقریب میں شرکت کریں گے۔
فن لینڈ کے صدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ،’’یہ ہمارے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ فن لینڈ کے لیے، اجلاس کا سب سے اہم مقصد یوکرین کے لیے نیٹو کی حمایت پر زور دینا ہوگا کیونکہ روس اپنی غیر قانونی جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے۔“
انہوں نے مزید کہا کہ، ’’ہم پورے یورو۔اٹلانٹک خطے میں استحکام اور سلامتی کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔“
روسی رد عمل
روس کے نائب وزیر خارجہ ایلیگژنڈر گرشکو نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر ماسکو فن لینڈ کے نیٹو کا رکن بننے کا جواب دے گا۔
انہوں نے ایک سرکاری خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ، ’’ہم مغرب اور شمال مغرب میں اپنی فوجی صلاحیت کو مضبوط کریں گے، فن لینڈ کی سرزمین پر نیٹو کے دیگر ارکان کی افواج کی تعیناتی کی صورت میں ہم روس کی قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اضافی اقدامات کریں گے۔“
فن لینڈ نے نیٹو میں شمالیت کا اعلان اس وقت کی تھا جب فن لینڈ کے ووٹروں نے ہفتے کے آخر میں ہونے والے انتخابات میں قدامت پسند جماعتوں کو اکثریت دلوا کر بائیں بازو کی وزیراعظم سانا مارین کو ایک اور مدت سے محروم کر دیا۔
مارین نے اپنے ملک کے نیٹو کے الحاق کی حمایت کی تھی۔
ایک سال قبل روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کئے جانے کے بعد انہیں خوف تھا کہ ماسکو ان کے ملک کو بھی نشانہ بنا سکتا ہے۔
Comments are closed on this story.