اسٹیٹ بینک نے شرح سود مزید ایک فیصد بڑھادی
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کردیا ہے۔
مانیٹری پالیسی سے متعلق مرکزی بینک کے جاری اعلامیہ کے مطابق مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود میں 100 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کردیا۔
اس سے اشارہ ملتا ہے کہ مرکزی بینک مہنگائی کی تاریخی سطح سے لڑنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔
اضافے کے بعد پالیسی ریٹ 21 فیصد پر آگیا ہے جو ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح ہے۔ اس سے قبل 2 مارچ کو 300 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا تھا۔
گزشتہ مالی سال کے اختتام پر پالیسی ریٹ 14.75 فیصد رہا تھا۔ رواں مالی سال کے دوران اب تک شرح سود میں 6.25 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے بیان میں کہا ہے کہ ”مانیٹری پالیسی کمیٹی نے نوٹ کیا کہ مارچ 2023 میں افراط زر مزید بڑھ کر 35.4 فیصد ہوئی، اور توقع ہے کہ یہ کچھ وقت تک بڑھی ہی رہے گی۔“
اگرچہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ’کافی حد تک‘ کم ہو گیا ہے، لیکن ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ جاری رہنے کا امکان ہے۔
تمام علامات معیشت میں ایک وسیع سست روی کی طرف اشارہ کرتی ہیں اور بیان میں آٹوموبائل کی فروخت میں کمی اور بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ میں کمی کو اہم مثالوں کے طور پر بتایا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.