Aaj News

اتوار, ستمبر 08, 2024  
03 Rabi ul Awal 1446  

ہم اپنا وزیرخزانہ شوکت ترین کو ہی رکھیں گے، عمران خان

ہماری پارٹی میں 4 دھڑے بنے ہوئے تھے اس لیے عثمان بزدار کو لائے، عمران خان
شائع 02 اپريل 2023 11:17pm

پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ایک غلطی کو کور اپ کرنے کے لیے 100 غلطیاں کرنا پڑتی ہیں۔

نجی ٹی وی کو دئے گئے خصوصی انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت کی 17 سال میں بہترین معاشی کارکردگی تھی، ملک میں دولت آنا شروع ہوگئی تھی، ہماری حکومت کو بدنیتی پر گرایا گیا۔

عمران خان نے کہا کہ یہ سمجھ رہے تھے عوام بھیڑ بکریاں ہیں، جب پبلک نکلی تو انہوں نے سمجھا یہ ببل جلد ختم ہوجائے گا، ضمنی انتخابات میں عوام نے پھر انہیں بتا دیا، ہم 37 میں سے 30 ضمنی انتخابات جیت گئے۔

انہوں نے کہا کہ معیشت بیٹھ گئی ہے، ملک نیچے چلا گیا ہے، یہ ملک نہیں چلاسکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پر ظلم اس لیے ہورہا ہے کہ ہم چوروں کو قبول کریں۔

ان کے مطابق ہم نے باجوہ کو تاحیات توسیع کی آفر نہیں کی تھی، ہم نے توسیع کی آفر اس لیے کی کہ ہمیں پتہ چل گیا تھا کہ شہبازشریف نے توسیع کی آفر کردی ہے۔

چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 90 دن میں الیکشن ہونے ہیں، کوئی مجھے سمجھا دے یہ کیسے 90 روز سے آگے جاسکتے ہیں، کسی صورت 90 دن سے آگے نہیں جایا جاسکتا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ سروے کے مطابق پنجاب میں 220 سیٹیں پی ٹی آئی اور 50 ن لیگ کی ہیں، یہ الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم والے ایک دوسرے کو چور کہتے تھے، ان لوگوں نے 11 سو ارب کی چوری معاف کروائی ہے۔ ہم اقتدار میں تھے تو 4 یا 5 نئے کیسز بنائے، ان پر باقی تمام کیسز تو پرانے تھے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ مجھ پر 143 کیسز ہیں، ایک دن میں 15 کیسز درج ہوئے، ایک مجرم بھی ہفتے میں 3 کیسز نہیں کرسکتا، مجھ پر دہشتگردی کے کیسز بھی لگا دیئے، میں نے آج تک ملک کا کوئی قانون نہیں توڑا، مریم اور نواز تو پانامہ میں پکڑے گئے تھے، یہ لوگ رنگے ہاتھ پکڑے گئے، بدقسمتی ہے کہ پکڑے بھی گئے لیکن لندن میں رہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے لندن کا فلیٹ بیچ کر بنی گالہ میں پراپرٹی لی، میں نے انگلینڈ سے پاکستان آنے والے پیسے کی منی ٹریل دی، یہ ایک ڈاکومنٹ نہیں بتاسکتے کہ پیسہ باہر کیسے لے گئے، شریف خاندان 30 سال سے چوری کررہا ہے اور ہمیشہ بچتا رہا ہے، اسحاق ڈار شریف خاندان کے لیے منی لانڈرنگ کرتا تھا۔ پاکستان کا 180 میں سے کرپشن میں 140 نمبر ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ان کا گلہ یہ ہے ہماری جرات کیسے ہوئی انہیں جیل میں ڈالنے کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے سوشل میڈیا کے لوگوں کو اغوا کیا جارہا ہے، پاکستان میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی ضرورت ہے، کبھی ہمارے دور میں لوگ آٹے کی لائن میں نہیں مرے، لوگوں کی قوت خرید 35 فیصد کم ہوگئی، الیکشن کے بعد جو حکومت آئے گی وہ قانون کی حکمرانی لائے گی، ان کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے پیسہ چوری کرنا، نواز شریف باہر عیاشی کی زندگی گزارتا ہے، میں باہر کیوں جاؤں، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ فارن سیکریٹری کو کہتے ہیں کہ بھارت پر کوئی تنقید نہیں کرنی، یہ اپنا پیسہ بچانے کے لیے ہر طرح کا سمجھوتا کریں گے، ان لوگوں سے ہم کیا بات کریں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حسین حقانی کی خدمات لینے کے بعد حالات میں تبدیلی آئی، میں امریکا مخالف نہیں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آپ اکتوبر میں بھی کہہ سکتے ہیں کہ حالات ٹھیک نہیں، اگریہ رواج بن گیا تو ہر طاقتور کہے گا کہ الیکشن نہیں کراتے، پی ڈی ایم کو تو الیکشن کرانے میں موت نظر آرہی ہے،90 دن سے آگے گئے تو آئین ختم ہوجائے گا، اس کے بعد طاقتور فیصلہ کرے گا کہ آئین کی کون سے شق ماننی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مافیا اکھٹا ہوکر عدلیہ کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہا ہے، وکلاء کو کہتا ہوں اس وقت آپ کھڑے نہ ہوئے تو جنگل کا قانون ہوگا، ہمارے 3 ہزار 100 لوگ جیلوں میں ہیں، آج پاکستان ہر طرح کے بحران میں ہے، ہم نے ملک سے باہر نہیں بھاگنا۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نے آئین کو سامنے رکھ کر اسمبلیاں توڑی تھیں، یہ الیکشن تب کرائیں گے جب عمران خان کو جیل میں ڈال دیں یا قتل کرادیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری امپورٹس ایکسپورٹس سے 3 گنا زیادہ ہیں، اووسیز پاکستانیوں سے ملک میں ڈالر آسکتے ہیں، 20 ہزار پاکستانیوں نے10.4 ارب ڈالرز کی دبئی میں پراپرٹیز لیں، ان پاکستانیوں کی اگر پاکستان میں سرمایہ کاری کرادیں تو ملک بحران سے نکل جائے گا، سرمایہ کاری کے لیے ماحول بنانا پڑے گا، پاکستان کو دلدل سے نکالنے کیلئے قانون کی حکمرانی ضروری ہے، ان کے 30 سال میں بنگلہ دیش بھی پاکستان سے آگے نکل گیا، مشرف کا دور ان کے دور سے بہتر تھا۔

ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ہم اپنا وزیرخزانہ شوکت ترین کو ہی رکھیں گے، ہماری پارٹی میں 4 دھڑے بنے ہوئے تھے اس لیے عثمان بزدار کو لائے۔ عثمان بزدار کسی دھڑے کا حصہ نہیں تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھٹو اور نواز ڈکٹیٹر کی نرسری میں بنے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کیئرٹیکر کا مطلب نیوٹرل ہے، انہوں نے ہمارے دشمن بٹھا دیئے۔

عمران خان نے کہا کہ پانچوں ججز نے کہا انتخابات 90 دن میں ہونا چاہئے، پاکستان میں جنگل کا قانون ہے، جب بھی الیکشن ہوا پی ڈی ایم کو اڑ جانا ہے، اب یہ قوم بن رہی ہے، برادریاں ختم ہورہی ہیں، ہماری حکومت گئی تو پتہ لگ گیا کون کتنے پانی میں ہے۔

imran khan

Shaukat Tarin

Politics April 1 2023