پی ڈی ایم چاہتی ہے الیکشن اس وقت ہوں جب پی ٹی آئی کرش ہو جائے، عمران خان
سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم چاہتی ہے الیکشن اس وقت ہوں جب پارٹی کرش ہوجائے۔
ویڈیو لنک کے ذریعے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم نے پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیاں اس لئے تحلیل کیں کیونکہ آئین کے مطابق اسمبلی تحلیل ہونے کے 90 روز میں انتخابات ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی، معیشت ٹھیک کرنے کے لئے انتخابات کا انعقاد لازمی ہے، اسی لئے ہم نے دونوں اسمبلیوں کی قربانی دی۔
پی ڈی ایم اجلاس پر عمران خان نے کہا کہ حکمران اتحاد کہتا ہے سپریم کورٹ کا فیسلہ نہیں مانیں گے، سپریم کورٹ کا کام آئین پر عملدرآمد کروانا ہے، یہ لوگ اکھٹے ہوکر بھی الیکشن سے خوف زدہ ہیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی سپریم کورٹ کے ججز کے خلاف بات نہیں کی، رات 12 بجے عدالت کھلنے پر مجھے تکلیف ہوئی لیکن اس کے باوجود بھی میں نے کچھ نہیں کہا۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے خدشہ ہے یہ اکتوبر میں بھی الیکشن نہیں کرائیں گے، یہ اس وقت انتخابات کروائیں جب عمران خان جیل میں ہوگا، اکتوبر میں الیکشن سے ایسا کیا ہوگا، پاکستان کو کیا فائدہ ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے اس وقت 3100 ورکرز جیلوں میں ہیں، محسن نقوی ایک نیب زدہ آدمی ہے، 25 مئی واقعے میں ملوث افسران کو الیکشن کمیشن نے چُن کر ہم پر مسلط کیا، جو پارٹی الیکشن چاہتی ہے وہ انتشار نہیں چاہتی، انتخابات سے بھاگنے کے لئے ان لوگوں نے محسن نقوی کے ذریعے ہم پر ظلم کروایا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ پی ڈی ایم چاہتی ہے الیکشن اس وقت ہوں جب پی ٹی آئی کرش ہو جائے، 14 مارچ کو میرے گھر پر حملہ غیر قانونی تھا جس کے خلاف میں عدالت میں جا رہا ہوں، میرے کارکنوں کو خدشہ تھا یہ مجھے مارنا چاہتے ہیں۔
نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ایک مفرور، سزا یافتہ لندن میں بیٹھ کر فیصلے کر رہا ہے، اس نے ساری زندگی لوگوں کو خریدا ہے، یہ لوگ مافیا ہیں، کبھی جہاز سے تصاویریں پھینکتے ہیں کبھی کتاب لکھوا دیتے ہیں، ان کی کوشش ہے کسی طرح عمران خان کو باہر رکھو تاکہ ان کا این آر او بچ جائے۔
Comments are closed on this story.