Aaj News

جمعہ, دسمبر 27, 2024  
24 Jumada Al-Akhirah 1446  

جج دھمکی کیس : عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری قابل ضمانت میں تبدیل

عمران خان کو 20 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم
شائع 31 مارچ 2023 01:30pm

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سکندرخان نے خاتون جج دھمکی کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری قابل ضمانت میں تبدیل کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد کی ماتحت عدالت میں خاتون جج دھمکی کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کے خلاف نظرثانی درخواست کی سماعت ہوئی۔

عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ ایک روز کے لئے معطل

عمران خان کے جونیئر وکیل ذکریہ عارف عدالت میں پیش ہوئے اور سماعت منگل تک ملتوی کرنے کی استدعا کی۔

وکیل ذکریہ عارف نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کے سینیر کونسل علی بخاری کو دل کا عارضہ لاحق ہے، علی بخاری اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

عدالت نے عمران خان کے سینئر کونسل کو پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت میں ساڑھے 10 بجے تک وقفہ کردیا۔ اور سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سکندرخان نے درخواست پر فیصلہ سنادیا، اور عمران خان کے ناقبل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو قابل ضمانت میں تبدیل کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو 20 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دیا۔

خاتون جج دھمکی کیس کا پس منظر

عمران خان نے 20 اگست کو ایف نائن پارک میں احتجاجی جلسے سے خطاب کے دوران پی ٹی آئی رہنما شہباز گل پر مبینہ تشدد کیخلاف آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد پر کیس کرنے کا اعلان کیا تھا۔

دوران خطاب عمران خان نے شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون مجسٹریٹ زیبا چوہدری کو نام لے کر دھمکی بھی دی تھی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ، ”آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد ہم تم کو نہیں چھوڑیں گے، تم پر کیس کریں گے مجسٹریٹ زیبا چوہدری آپ کو بھی ہم نے نہیں چھوڑنا، کیس کرنا ہے تم پر بھی، مجسٹریٹ کو پتہ تھا کہ شہباز پرتشدد ہوا پھر بھی ریمانڈ دے دیا“۔

اس بیان کے بعد پیمرا نے 21 اگست کو عمران خان کا خطاب لائیو دکھانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے ٹی وی چینلزکو ہدایات جاری کی تھیں۔ 6 صفحات پرمشتمل اعلامیے میں کہا گیا تھاکہ عمران کی براہ راست تقاریر سے نقص امن پیدا ہونے کا خدشہ ہے، ٹی وی چینل ریکارڈڈ تقریر چلا سکتے ہیں۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ عمران خان اپنی تقریروں میں اداروں پر مسلسل بے بنیاد الزام تراشی کر رہے ہیں، اداروں اور افسران کے خلاف بیانات آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہے۔

جاری کردہ نوٹیفکیشن میں عمران خان کے ایف نائن پارک میں خطاب کا حوالہ بھی شامل تھا۔

pti

imran khan