سپریم کورٹ کا دوسرا بینچ ٹوٹنے پر وفاقی وزرا کا ردعمل
وفاقی وزرا کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا دوسرا بینچ بھی ٹوٹ گیا ہے، جس سے ثابت ہوا کہ اعتماد کا فقدان ہے، پوری قوم کی امیدیں چیف جسٹس سے ہیں۔
دو صوبوں میں انتخابات میں تاخیر کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کرنے والا سپریم کورٹ کا دوسرا بینچ بھی ٹوٹ گیا ہے، جس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت ہیجانی کیفیت پیدا ہوچکی ہے، سپریم کورٹ سے پوری قوم کو بہت امیدیں ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ایک بات بار بار ثابت ہو رہی ہے کہ اعتماد کا فقدان ہے، آج ایک بار پھر ایک معزز جج کے انکار پر سپریم کورٹ کا بینچ ٹوٹ گیا، لڑائیاں سیاست کے کلچر کا حصہ ہیں، لڑائی ان کے کلچر کا حصہ کبھی نہیں تھی، قوم کی نظریں چیف جسٹس پر ہیں۔
وزیردفاع کا مزید کہنا تھا کہ روز اول سے فل کورٹ بنانے کا مطالبہ کیا، ادارے پر اعتماد بحال کرنے کیلئے فل کورٹ بنایا جائے۔
وزیرداخلہ رانا ثنااللہ
وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے معزز جج نے سماعت سے معذرت کرلی ہے، جسٹس جمال مندوخیل سینئر جج ہیں اور ان پر سب کو اعتماد ہے، ان کے اختلافی نوٹ میں موجود باتیں انتہائی افسوسناک ہیں، جس میں کہا گیا کہ فیصلہ لکھتے وقت مجھ سے مشاورت نہیں ہوئی، یہ بات کسی قومی سانحے سے کم نہیں ہے۔
راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ جسٹس مندوخیل کا اختلافی نوٹ سب نے دیکھا، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کا سو موٹو سے متعلق فیصلہ عدالت کا فیصلہ ہے، لیکن ان کے فیصلے کو بھی غیر مؤثر کر دیا گیا، رجسٹرارآفس نے بینچ کے فیصلے کو مسترد کردیا، فیصلہ بڑے بینچ میں چیلنج ہونے سے پہلے ختم نہیں ہوسکتا۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ سیاسی و انتظامی بحران کے بعد عدلیہ میں بحران کھڑا کر دیا گیا ہے، یہ بحران بھی فتنہ خان کی وجہ سے ہے، جسٹس فائز پر ریفرنس دائر نہ کیا جاتا تو آج ایسا نہ ہوتا، پوری قوم ایک فتنہ کے باعث بحرانی کیفیت میں ہے۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ فتنے نے 10 سال میں ملک کو اس مقام پر لاکھڑا کیا ہے، معاشی بحران بھی اس فتنے کا پیدا کردہ ہے، ہر بحران اس فتنے سے جنم لیتا ہے، اور ہر برائی فتنے پر شروع ہوکر فتنے پر ختم ہوتی ہے، اس کا مقصد ملک میں انارکی پھیلانا ہے۔
راناثنااللہ ججز سے اپیل ہے کہ انصاف ہوتا نظر آنا چاہئے، چیف جسٹس سے پوری قوم کی امیدیں وابستہ ہیں، فتنے کے ایجنڈے کو کسی صورت پورا نہیں ہونا چاہئے۔
وزیراطلاعات مریم اورنگزیب
سپریم کورٹ کا بینچ ٹوٹنے پر وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ معاملہ 9 معزز ججز سے شروع ہوا اور 3 ججز پر آپہنچا، اور ان میں سے بھی جسٹس اعجازالاحسن پہلی ہی سماعت سے معذرت کرچکے ہیں، اب یہ عملدرآمد کے فیصلے کا حصہ نہیں ہو سکتے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان کی تمام تحاریک فیل ہوگئیں، یہ بندہ ملک میں الیکشن نہیں،فساد، افراتفری اور انتشار چاہتا ہے، زمان پارک میں پولیس پرپٹرول بم پھینکے گئے، اب یہ پورے ملک میں آگ لگانا چاہتے ہیں، عمران خان کو اپنی چوریوں کا اعتراف کرنا چاہئے، اس نے توشہ خانہ سے گھڑیاں چوری کیں، اور عدالت کے بلانے پر گالیاں دیتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کو آئینی بحران سے بچانا سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے، ہم سماعت کیلئے فل کورٹ کا مطالبہ کررہے ہیں، فل کورٹ کے بغیر کوئی فیصلہ قبول نہیں کریں گے۔
Comments are closed on this story.