Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

امریکی جمہوریت کانفرنس پر شہباز حکومت عمران خان کے پیچھے چل پڑی

دفترخارجہ پاکستان نے کانفرنس سے الگ رہنے کا اعلان کر دیا
اپ ڈیٹ 29 مارچ 2023 03:21pm
تصویر: روئٹرز
تصویر: روئٹرز

پاکستان نے رواں ہفتے امریکی صدرجوبائیڈن کی جانب سے بلائی جانے والی جمہوریت کی سربراہی کانفرنس میں شریک نہ ہونےکا فیصلہ کیا ہے۔

امریکا کے سرکاری بین القوامی نشریاتی ادارے ’وائس آف امریکا‘ کے مطابق دفترخارجہ پاکستان نے منگل کو جاری کیے جانے والے ایک بیان میں بلاواسطہ طور پر کانفرنس سے الگ رہنے کا اعلان کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان جمہوری اقدار اوراصولوں کو فروغ دینے، انہیں مضبوط کرنے، انسانی حقوق اور بدعنوانی کیخلاف جنگ آگے بڑھانے کے لیے امریکا اور سربراہی اجلاس کے دیگر شریک میزبانوں کے ساتھ دو طرفہ طور پرکام کرے گا۔

اس سے قبل پاکستان نے دسمبر 2021 میں بھی صدر جو بائیڈن کی پہلی سربراہی کانفرنس برائے جمہوریت میں شرکت نہیں کی تھی، جس پر کہا گیا کہ ایسا چین کے کہنے پر کیا گیا تاہم پاکستان کی جانب سے اس تاثر کو رد کیا گیاتھا۔ اس وقت پاکستان میں عمران خان وزیراعظم تھے۔

وزارتِ خارجہ کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب جو بائیڈن انتظامیہ نے رواں ہفتے شروع ہونے والی کانفرنس میں بھارت سمیت 120 سے زائد ممالک کو مدعو کررکھا ہے ۔

ورچوئل کانفرنس ’گلوبل ڈیکلریشین آف میئرز فارڈیموکریسی‘ کا انعقاد امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ اورامریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کی جانب سے کیا جارہا ہے جس میں جمہوری اقدار ، شہروں اور مقامی حکومتوں کے کردار اورعالمی سطح پر جمہوریت سے متعلق امور زیربحث آئیں گے۔

پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے مطابق اسلام آباد 29 اور 30 مارچ کو ہونے والی دوسری سربراہی کانفرنس برائے جمہوریت میں پاکستان کو مدعو کرنے پر امریکا اور شریک میزبان ممالک کا شکر گزار ہے اورامریکا کے ساتھ اپنی دوستی کو قدرکی نگاہ سے دیکھتا ہے۔بائیڈن کی انتظامہ کے دور میں یہ تعلقات وسیع ہوئے ہیں اور اسلام آباد خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

اطلاعات ہیں کہ کانفرنس میں مدعو کیے جانے والے 120 سے زائد ممالک میں پاکستان کے 3 قریبی دوست ممالک چین، ترکی اورسعودی عرب شامل نہیں ہیں تاہم تائیوان کو مدعو کیا گیا ہے۔

گزشتہ تقریباً ایک سال کے دوران پاکستان اور امریکا کے اعلیٰ سطح کے رابطوں کے باوجود اس کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ سیاسی مبصرین کیلئے باعث حیرت ہے تاہم کئی یہ بھی سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی شرکت نہ کرنے کی وجہ ایک بار پھر شاید چین ہو کیوں کہ اس کانفرنس میں تائیوان مدعوہے اور پاکستان ’ایک چین‘ کی پالیسی کی حمایت کرتا آرہا ہے اوراس فیصلے سے یہ عندیہ دیا گیا ہے کہ پاکستان اپنے علاقائی اتحادی دوست ممالک کے ساتھ چلنا چاہتا ہے۔

ایک تاثر یہ بھی ہے کہ کانفرنس سے الگ رہنے کی وجہ ملک کی داخلی سیاسی صورتِ حال اور انتخابات میں تاخیرکا معاملہ بھی ہو سکتا ہے کیونکہ کانفرنس میں پاکستان کو ان سوالات کا بھی سامنا ہو سکتا تھا۔

بعض مبصرین کانفرنس کو چین کیخلا ف جمہوری ممالک کی گروپنگ بنانے کی کوشش بھی قرار دے رہے ہیں ۔

china

Shehbaz Sharif

imran khan

US Democratic Conference