Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

زلمے خلیل زاد کی رانا ثناءاللہ کے بیان پر تنقید، وزیراعظم کو مشورہ

یہ ذہنیت ہی پاکستان کے ناکارہ ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ زلمے خلیل زاد
شائع 28 مارچ 2023 10:44pm
تصویر بزریعہ روئٹرز
تصویر بزریعہ روئٹرز

افغانستان کے لیے سابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد ایک بار پھر بظاہر عمران خان کے حق میں بول پڑے ہیں، اور اس بار انہوں نے وزیر داخلہ پاکستان رانا ثناء اللہ کو نشانہ بنایا ہے۔

زلمے خلیل زاد نے ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں لکھا کہ ”پاکستانی وزیر داخلہ کا یہ بیان کہ ’یا تو عمران خان رہے گا یا ہم‘ حیران کن ہے، اور اسے تمام خدا ترس اور قانون پسند پاکستانیوں کو مسترد کر دینا چاہیے۔“

زلمے خلیل زاد نے مزید لکھا کہ ”یہ (بیان) ایک بڑے سیاسی رہنما کے خلاف تشدد پر اکسانا ہے۔“

یہ بھی پڑھیں: ’کسی سے لیکچرز لینے کی ضرورت نہیں‘، دفتر خارجہ کا زلمے خلیل زاد کو کرارا جواب

انہوں نے تجویز دی کہ ”وزیر اعظم (پاکستان) کو عوامی طور پر اپنے وزیر کے تبصروں سے خود کو الگ کرنا چاہیے۔ یہ ذہنیت ہی پاکستان کے ناکارہ ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ اگر اس میں تبدیلی نہ آئی تو ملک بحرانوں کی لپیٹ میں رہے گا۔“

یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ سابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے عمران خان کے حق میں کوئی بیان دیا ہو۔

گزشتہ دنوں سابق امریکی سفارت کار نے بیانات کے ایک سلسلے میں عمران خان کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں الیکشن جلد کرا دئیے جائیں، اس پر پاکستانی دفتر خارجہ نے بھی احتجاج کیا تھا۔

زلمے خلیل زاد نے پاکستانی سیاسی صورتِ حال پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو تین بحرانوں کا سامنا ہے، یہ بحران سیاسی، اقتصادی اور سکیورٹی کے ہیں۔

سابق امریکی سفارت کارکا کہنا تھا کہ یہ سنجیدہ ، جرات مندانہ سوچ، اور حکمت عملی کا وقت ہے، سیاستدانوں کو جیلوں میں ڈالنا، پھانسی دینا، قتل کرنا غلط راستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری سے پاکستان کا سیاسی بحران مزید گہرا ہو گا، خرابی کو روکنے کے لیے جون کے اوائل میں قومی انتخابات کے لیے ایک تاریخ مقرر کریں، جو پارٹی الیکشن جیتے گی اسے عوام کا مینڈیٹ حاصل ہو گا کہ کیا کرنا چاہیے۔

تاہم، امریکا نے اپنے سابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے عمران خان سے متعلق بیانات کو ذاتی رائے قرار دیا تھا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس بریفنگ میں واضح کیا تھا کہ زلمے خلیل زاد کا بیان ذاتی حیثیت میں ہے، ان کے بیانات کا امریکا کی خارجہ پالیسی سے کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے زلمے خلیل کو ایک عام امریکی شہری قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا جو بائیڈن انتظامیہ سے کوئی تعلق نہیں۔

زلمے کے ٹوئٹ کے جواب میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے ان کا شکریہ ادا کیا اور لکھا، ”شکریہ سفیر صاحب، آپ طاقتور آواز ہیں، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو وزیراعلیٰ محسن نقوی اور ان کی کابینہ کے ارکان سمیت امریکہ میں نان گریٹا قرار دیا جائے۔“

پرسونا نان گراٹا ایک ایسی حیثیت ہے جو میزبان ملک کی طرف سے غیر ملکی سفارت کاروں پر لاگو ہوتی ہے، تاکہ گرفتاری اور دیگر قسم کے قانونی چارہ جوئی سے ان کے سفارتی استثنیٰ کے تحفظ کو ختم کیا جا سکے۔

imran khan

Rana Sanaullah

Zalmay Khalilzad