Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

’حکومت سپریم کورٹ کو تقسیم کر رہی ہے، نیوٹرلز اپنا راستہ درست کرلیں‘

جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے دوران میرے ساتھ کوئی لوگ نہیں تھے، چیئرمین پی ٹی آئی کا دعویٰ
شائع 28 مارچ 2023 10:29pm
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان۔ فوٹو — اسکرین گریب
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان۔ فوٹو — اسکرین گریب

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت سپریم کورٹ کو تقسیم کرنے جا رہی ہے۔

ویڈیو لنک کے ذریعے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ انہوں نے الیکشن سے بھاگنے کی پوری کوشش کی، ہم نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر وائٹ پیپر جاری کیا، ہم اس دلدل سے نکلیں گے تو عدالتی اصلاحات کریں گے۔

یہ سپریم کورٹ پر الیکشن نہ کرانے کیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں

انہوں نے کہا کہ جنتی جلدی انصاف دے سکیں ملک اتنی تیزی سے اوپر جائے گا، یہ کبھی عدلیہ کو آزاد اور مضبوط نہیں دیکھنا چاہتے، یہ سپریم کورٹ پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ الیکشن نہ کرائیں، 1990 میں نواز شریف نے اربوں کے پلاٹس رشوت میں دیئے جس پر ایک جج نے نوٹس لیا تو انہوں نے رشوت دے کر اس جج کو زیرو کیا۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ رفیق تارڑ بریف کیس میں رقم لے کر کوئٹہ گئے، انہیں کبھی نیوٹرل امپائر کو تصور نہیں کیا، غلط کام کرنے والا آزاد عدالت کو کبھی نہیں آنے دے گا، انہوں نے اداروں پر اپنے لوگ بٹھائے، اب نیب اور ایف آئی اے کی ساکھ نہیں۔

ہم عدالتی اصلاحات چاہتے ہیں لیکن ان کا مقصد الیکشن سے بھاگنا ہے

عدالتی اصلاحاتی بل سے متعلق عمران خان نے کہا کہ ہم سب چاہتے ہیں عدالتی اصلاحات ہوں لیکن ان کا مقصد الیکشن سے بھاگنا ہے، ان لوگوں کی کرپشن پر کتابیں لکھی گئی ہیں۔

اپنے کارکنان کی گرفتاری پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ نامعلوم افراد رات گئے بغیر وارنٹ کے ہمارے سوشل میڈیا ورکرز کو اٹھا رہے ہیں، اگر وہ نہیں ملتے تو ان کے بھائیوں اور باپ کو اٹھا لیتے ہیں، ان پر تشدد کیا جاتا ہے، انہیں معلوم نہیں کہ سوشل میڈیا کیسے کام کرتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ زمان پارک آپریشن مجھے اغوا کرنے کے لئے کیا گیا، وہ آپریشن قانون کے مطابق نہیں تھا، آج معلوم ہوا مجھ پر اسلام آباد میں 40 کیسز کردیئے، میرے خلاف ایک ہی دن میں 15 پرچے کاٹ دیئے تاہم میں لاہور میں بیٹھا ہوں۔

جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے دوران میرے ساتھ کوئی لوگ نہیں تھے

عدالت میں پیشی کے حوالے سے سابق وزیراعظم نے کہا جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے دوران میرے ساتھ کوئی لوگ نہیں تھے، وہاں پولیس اور رینجرز موجود تھی، جب وہاں کارکنان پہنچے تو ان پر آنسو گیس شیلنگ کی گئی اور کارکنان پر پولیس نے پتھراؤ کیا۔

جو لوگ الیکشن چاہتے ہیں وہ انتشار نہیں چاہتے

ان کا کہنا تھا کہ نامعلوم افراد ڈنڈے مار کر کارکنان کو پکڑ کر لے گئے، جب میری گاڑی کہیں سے گزر رہی ہوتی ہے ڈنڈے مار کر شیشے توڑ دیتے ہیں، واضح کردوں جو لوگ الیکشن چاہتے ہیں وہ انتشار کے حامی نہیں ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف نے دعویٰ کیا کہ شہباز گل سے گرفتاری کے بعد پوچھا گیا کہ عمران کھانے میں کیا کھاتا ہے، وزیراعظم ہونے کے باوجود ایجنسیز نے میرے دو نوکروں کو بھرتی کیا، ان کا مجھے زہر دینے کا منصوبہ تھا۔

عمران خان نے کہا کہ حکومت کے پیچھے وہ لوگ ہیں جو خود کو نیوٹرل کہتے ہیں، میرے ٹوئٹر پر ایک کروڑ کے قریب فولوورز ہیں میں انہیں کنٹرول نہیں کر سکتا، مجھے نہیں معلوم وہ لوگ کون ہیں، ڈکٹیٹر شپ میں نہیں بلکہ جمہوریت میں تنقید ہوتی ہے جس سے اصلاح کی جاتی ہے۔

اگر اس راستے پر چلتے رہے تو آپ کے ہاتھ سے گیم نکلنے والی ہے

لاہور جلسے پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ مینار پاکستان جلسے سے قبل شہر کے داخلی وار خارجہ راستے بند کردیئے گئے، اس سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا، آپ اس راستے پر نکل گئے جس سے ملک کی تباہی ہوگی، اگر اسی طرح چلتے رہے تو آپ کے ہاتھ سے گیم نکلنے والی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ظلم کے خلاف پوری قوم کو اپنی آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے، حکومت سپریم کورٹ کو تقسیم کرنے جا رہی ہے، ملک میں قانون کی حکمرانی خطرے میں ہے۔

عمران خان نے کہا کہ نیوٹرلز اپنا راستہ درست کرلیں کیونکہ یہ خوف پھیلانے، دھمکانے کا راستہ جو اپنایا ہے اس سے کوئی نہیں ڈر رہا بلکہ یہ بیک فائر کر رہا ہے، لہٰذا حل صرف صاف و شفاف انتخابات ہے۔

pti

PDM

imran khan

Supreme Court of Pakistan

politics march 28 2023