ٹوئٹر پر 15 اپریل کے بعد کیا کچھ ناممکن ہو جائے گا
سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے اعلان کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں پولز میں ووٹ کا حق صرف ٹوئٹر بلیو کے صارفین کو ہوگا۔
ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ 15 اپریل سے، صرف تصدیق شدہ اکاؤنٹس آپ کے لیے تجاویز میں شامل ہونے کے اہل ہوں گے۔
ٹوئٹر کی جانب سے لوگوں کو سبسکرپشن سروس ٹوئٹر بلیو کا حصہ بنانے کے لیے مہم چلائی جا رہی ہے اور اس حوالے سے صارفین کو مختلف قواعد و ضوابط بتائے جارہے ہیں۔
اب ٹوئٹر نے مزید ایسی سروسز تک عام صارفین کی رسائی روکنے کا اعلان کیا ہے جو اس سے پہلے مفت دستیاب تھیں۔
عام صارفین کے لئے یہ تبدیلی بھی بڑے دھچکے سے کم نہ ہوگی جس کے باعث مستقبل قریب میں ٹوئٹر بلیو استعمال نہ کرنے والوں کی ٹوئٹس وائرل ہونے کا امکان مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔
ایلون مسک نے بتایا کہ 15 اپریل کے بعد سے الگورتھم کی جانب سے تجویز کی جانے والی ٹوئٹس میں عام صارفین کے اکاؤنٹس کو مدنظر نہیں رکھا جائے گا۔
درحقیقت ایلون مسک کا کہنا تھا کہ صرف مصدقہ اکاؤنٹس کی ٹوئٹس ہی فار یو ٹیب میں دکھائی جائیں گی۔
ٹوئٹر میں فار یو ٹیب بنیادی طور کمپنی کے الگورتھم کی جانب سے تجویز کیے گئے مواد پر مبنی ہوتی ہے اور اس میں صارف کے اپنے فالوورز کی ٹوئٹس سے زیادہ دیگر ایسے اکاؤنٹس کو ترجیح دی جاتی ہے جو الگورتھم کے خیال میں صارف کو زیادہ دلچسپ محسوس ہو سکتے ہیں۔
نئی تبدیلی کے بعد عام صارفین کی ٹوئٹس کی رسائی محدود ہو جائے گی اور ان کی ٹوئٹس کا وائرل ہونے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوگا۔
ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک کا کہنا ہے کہ یہی حقیقی طریقہ ہے جس سے آرٹیفیشل انٹیلی جنس بوٹس کے غلبے کو روکا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ کمپنی کی جانب سے مارچ میں ٹوئٹر بلیو پروگرام کو دنیا بھر کے صارفین کے لیے متعارف کرایا تھا۔ کمپنی نے یہ اعلان بھی کیا تھا کہ یکم اپریل سے مفت فراہم کیے گئے بلیو چیک مارک ہٹانے کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔
ٹوئٹر پالیسی میں بڑی تبدیلی اس وقت سامنے آئی جب کمپنی کے سربراہ ایون مسک نے خود اعتراف کیا کہ ٹوئٹر کمپنی کی مالیت 44 ارب ڈالرز سے گھٹ کر 20 ارب ڈالرز رہ گئی ہے۔
Comments are closed on this story.