Aaj News

پیر, نومبر 18, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

چیف جسٹس آف پاکستان آڈیو لیک کا فرانزک کروائیں، وزیراعظم

عمران خان قوم سے معافی مانگیں تو ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں، شہبازشریف
اپ ڈیٹ 28 مارچ 2023 03:31pm

وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ لاڈلے کو کھلواڑکی اجازت نہیں دی جاسکتی، بس بہت ہوگیا اب قانون اپنا راستہ لے گا۔

قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ 73ء کے آئین کو بنے 50 سال گزر گئے، جس کی مبارکباد پیش کرتا ہوں، یہ آئین ذاتی پسند ناپسند کو ایک طرف رکھ کر بنایا گیا، اس کی تخلیق کیلئےاختلافات کے باوجود سب اکھٹے ہوئے، اس آئین نے چاروں صوبوں کو یکجا کر دیا، اور سب کے اختیارات کا تعین کردیا ہے۔

وزیراعظم کاکہنا تھا کہ آج قانون کا مذاق اڑایاجا رہا ہے، ایک لاڈلا قانون کی دھجیاں اڑا رہا ہے، اس کی جانب سے خاتون جج سے متعلق نامناسب الفاظ استعمال کیے گئے، اس نے قانون اور آئین کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا، وہ لاڈلا کسی عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوتا،

شہباز شریف نے کہا کہ لاڈلے نے پارلیمنٹ پر دھاوا بولا تھا، اس کے حواریوں نے سپریم کورٹ کے باہر کپڑے لٹکائے تھے، گزشتہ 4 سالہ دور میں ملکی قرض میں 70 فیصد اضافہ ہوا، 2 کروڑ نوکریوں کا وعدہ کرکے کرپشن کے انبار لگائے گئے، عمران خان نے پاکستان کےدوست ممالک سےتعلقات خراب کیے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان کے اقدامات کے تباہ کن نتائج آئے ہیں، مفت آٹے کی لائنوں میں سفید پوش لوگ بھی کھڑے ہو رہے ہیں، آئی ایم ایف ہم سے ہرقدم پر گارنٹی مانگ رہا ہے، ہم11ماہ سے دوست ممالک سے تعلقات بہتر کرنے میں لگے ہیں، ہم نے دن رات محنت کر کے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، آئی ایم ایف سے معاہدہ ہم نے تارتارنہیں کیا۔

شہبازشریف نے مزید کہا کہ امریکا پر سازش لگانے والا اپنی بات سے مکر گیا ہے، اس سے بڑا ڈرامہ شاید ہی کسی نے نہیں کیا ہو، اس لاڈلےکوکوئی پوچھنے والا نہیں، لاڈلے کو کھلواڑ کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان کے حواری اپنے ہی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کرتے ہیں، عدالتی احکامات کی تکمیل پر جانےوالوں پر حملہ کیا گیا، قانون نافذ کرنے والوں پر پٹرول بم، پھترپھینکے گئے، پارلیمان سے کہتا ہوں کہ ان معاملات کا فی الفورنوٹس لیں، اب قانون اپنا راستہ لے گا، بس بہت ہوگیا، آج اقدامات نہ اٹھائے تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ کیس ہم نے شروع نہیں کروایا تھا، پی ٹی آئی کے اپنے ممبر نے 9 سال قبل کیس کیا تھا، کہ خیرات کیلئے جمع پیسہ ان کی جیبوں میں چلا گیا، یہ کیس حقائق کی بنیاد پر ثابت ہو چکا ہے، اور اس میں اسٹیٹ بینک نے شواہد دیئے، قوم سے جھوٹ بولا گیا اور خانہ کعبہ کی شبیہہ والی گھڑی بیچ دی گئی، کیا ہم نے آنے والی نسل کیلئے یہ نظام چھوڑنا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیاستدانوں کے خلاف آنکھیں بند کرکے کیسز بنائےجاتے ہیں، ہمیں ہاتھ باندھ کرعدالتوں میں کھڑا کیا جاتا تھا، آج تک کتنے ججز کو کرپشن پر نکالا گیا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان آڈیو لیک کا فرانزک کروائیں، آڈیو لیک سچ ہے تو سامنے آنا چاہئے، کس نے کیا کیا ہے تحقیقات ہونا چاہئے۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ عمران خان 2021 میں دہشت گردوں کوواپس لایا، اس نے ہی دہشت گردوں کو آفرز دیں۔ جھتوں کے ذریعےعدلیہ کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی، بلیک میلنگ سے ملک کو نقصان پہچنا تو ذمہ دار کون ہوگا، عمران خان قوم سےمعافی مانگیں تو ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ جو الیکشن سے بھاگ رہے ہیں وہ سیاسی پارٹی نہیں، کل جو عدالت عظمی کے 2 ججز کا فیصلہ آیا وہ بہت اہم تھا، فیصلے کے بعد قانون سازی نہ کی تو مؤرخ ہمیں معاف نہیں کرے گا، ملک دوراہے پر کھڑا ہے، تمام اسٹیک ہولڈر کو اہم فیصلہ کرنا ہوگا۔

Shehbaz Sharif

imran khan

PM Shehbaz Sharif