امریکی ریاست میں مہلک انجکشن کی قلت پرفائرنگ اسکواڈ کو سزائے موت کی اجازت
امریکی شمال مغربی ریاست اڈاہو میں فائرنگ اسکواڈ کو سزائے موت دینے کی اجازت دے دی گئی۔
ریپبلکن گورنر بریڈ لٹل نے ایک بل پر دستخط کیے جس کے تحت فائرنگ اسکواڈ کو سزائے موت دینے کی اجازت دی گئی ہے ، اس بل کے بعد اڈاہو ملک بھر میں مہلک انجکشن والی ادویات کی قلت کے درمیان سزائے موت کے پرانے طریقوں کی طرف رجوع کرنے والی تازہ ترین ریاست بن گئی ہے۔
ریاست کے قانون سازوں نے 20 مارچ 2023 کو ویٹو پروف اکثریت کے ساتھ اس اقدام کو منظورکیا تھاجس کے تحت اگر ریاست اپنے مہلک انجکشن پروگرام کے لئے ضروری ادویات حاصل کرنے سے قاصر ہے تو فائرنگ اسکواڈ کے استعمال کی اجازت دی جائے گی۔
اس کے تحت فائرنگ اسکواڈ کا استعمال صرف اسی صورت میں کیا جائے گا جب ریاست مہلک انجکشن کے لئے ضروری ادویات حاصل نہ کرسکے۔
دوا سازکمپنیوں نے سزائے موت پانے والوں کیلئے ادویات کے استعمال سے یہ کہتے ہوئے روک دیا ہے کہ ان کا مقصد زندگیاں بچانا ہے۔ ایسی ادویات کی قلت کی وجہ سے ایڈاہو میں سزائے موت پانے والے ایک قیدی کی سزا پرعملدرآمد پہلے ہی کئی بار موخرکیا جاچکا ہے۔
اس کمی نے حالیہ برسوں میں دیگر ریاستوں کو عمل درآمد کے پرانے طریقوں کو بحال کرنے پر مجبور کیا ہے۔
ڈیتھ پینلٹی انفارمیشن سینٹر کے مطابق صرف مسی سیپی، یوٹاہ، اوکلاہوما اور جنوبی کیرولائنا میں ایسے قوانین موجود ہیں جن کے تحت اگر سزائے موت کے دیگر طریقے دستیاب نہ ہوں تو فائرنگ اسکواڈ کو اجازت دی جاتی ہے۔
Comments are closed on this story.