Aaj News

جمعرات, دسمبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

کراچی پولیس نے رعایتی اشیاء کے اسٹالز کو سیکیورٹی فراہم کردی

جمعے کو ہجوم نے دو اسٹالز میں توڑ پھوڑ کی تھی اور رضاکاروں پر تشدد کیا تھا۔
شائع 25 مارچ 2023 06:24pm

سندھ حکومت نے کراچی میں رمضان کے دوران انتہائی رعایتی قیمتوں پر فروخت ہونے والے پھلوں اور سبزیوں کے دو اسٹالز کو پولیس سیکیورٹی فراہم کردی ہے۔ ان دونوں اسٹالز پر جمعہ کو پرتشدد ہجوم نے حملہ کیا تھا۔

جمعے کو کراچی کے جیل چورنگی اور حسن اسکوائر پر ہجوم نے ان دو ٹیموں کی جانب سے لگائے گئے رعایتی پھلوں کے اسٹالز پر دھاوا بول دیا تھا۔

حملے کے دوران سارے پھل سڑک پر بکھر گئے اور خیمے اکھڑ گئے۔

دو الگ الگ ٹیموں کے منتظمین نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنے مشن کو جاری رکھیں گے تاکہ مقدس مہینے میں لوگوں کو رعایتی قیمتوں پر پھل، سبزیاں اور دیگر اشیاء فراہم کی جائیں۔

منتظمین کے مطابق ان رضاکاروں کو لاٹھیوں سے مسلح ہجوم نے تشدد کیا۔

ڈسکاؤنٹ پیش کرنے والے نوجوان

مذکورہ اسٹالز دو الگ الگ ٹیموں نے لگائے ہیں۔

ایک اسٹال کی قیادت یونیورسٹی کا ایک طالب علم حماد کر رہے ہے۔ وہ اپنی این جی او ”حماد فاؤنڈیشن“ کے تحت کام کر رہے ہیں۔

دوسرا اسٹال مصطفیٰ حنیف نے لگایا ہے جو ”مصطفیٰ حنیف ٹرسٹ“ چلا رہے ہیں اور بین الاقوامی سطح پر لوگوں کی خدمت کر رہے ہیں۔

مصطفیٰ حنیف نے ہفتے کے روز اپنے فیس بک پروفائل پر تصدیق کی تھی کہ اسٹالز پر پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔

جب وہ کیمرے سے بات کر رہے تھے تو حسن اسکوائر کے اسٹال پر دو پولیس کانسٹیبل ان کے پیچھے نظر آئے۔ پولیس کی ایک گشتی وین بھی قریب ہی تعینات کر دی گئی ہے۔

مصطفیٰ حنیف نے کہا کہ لوگ ہفتہ کی سہ پہر ”نظم و ضبط کے ساتھ“ قطار میں انتظار کر رہے تھے، اور تقسیم سے پہلے رضاکاروں نے پھلوں کو چھوٹے پیکجز میں پیک کردیا تھا۔

جمعے کو ہجوم کے حملے سے پہلے حماد نے آج نیوز کو بتایا کہ ان کی این جی او 10 روپے فی کلو میں پھل، سبزی، روٹی 5 روپے اور چکن 100 روپے فی کلو کے حساب سے پیش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کم قیمتیں وصول کر رہے ہیں کیونکہ ”ہم کسی کی عزت نفس کو ٹھیس نہیں پہنچانا چاہتے۔“

حملے کے بعد حماد کا کہنا تھا کہ اسے لگتا ہے اس حملے کے پیچھے منافع خور مافیا کا ہاتھ ہے۔ ”وہ رعایتی پھلوں کی فروخت برداشت نہیں کر سکتے۔“

حماد نے کہا کہ حملے کے وقت پولیس نے کوئی مدد نہیں کی۔

پاکستان

Inflation

food inflation

Ramadan 2023