راہول گاندھی لوک سبھا کے لیے نااہل قرار
اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کو لوک سبھا کے لیے نااہل قرار دیتے ہوئے نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
راہول گاندھی کو بھارتی آئین کے آرٹیکل 102 ایک کے تحت نااہل قرار دیا گیا ہے، جبکہ بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس نے راہول گاندھی کو ہتک عزت کے مقدمے میں سزا سنائے جانے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عدالت نے راہول گاندھی کی 2019 میں کی گئی ایک تقریر کرنے پر ہتک عزت کا مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی تھی، جس میں انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی تنقید کی تھی۔
راہول گاندھی کی جانب سے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی پر گزشتہ عام انتخابات سے قبل ان کی اقتصادی پالیسیوں پر تنقید کی گئی تھی۔
راہول گاندھی کو گجرات کی ایک عدالت نے مجرم قرار دیا تھا لیکن انہیں ضمانت مل گئی تھی جس کی وجہ سے ان کی سزا ایک ماہ کے لیے معطل کردی گئی تھی، تاہم سزا کے بعد راہول کو پارلیمنٹ سے فوری طور پر نااہلی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
کانگریس کے دو سینئر رہنماؤں نے رائٹرز کو بتایا کہ راہول گاندھی مقامی عدالت کے فیصلے کا احترام کریں گے اور پارلیمنٹ میں نہیں جائیں گے۔
کانگریس کے ایک رہنما نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ راہول گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت معطل ہے اور ہم اس سزا کو عدالت میں چیلنج کریں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ کیا وہ پارلیمنٹ کی کارروائی میں شرکت کرسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ پارلیمنٹ کا اجلاس31 جنوری کو شروع ہوا جو 6 اپریل کو اختتام ہوگا۔ کانگریس پارٹی کے عہدیداروں نے کہا کہ وہ فیصلے کے خلاف سیاسی حمایت حاصل کرنے کے لیے علاقائی سطح پر اپوزیشن جماعتوں پر بھی انحصار کررہے ہیں۔
اسی حوالے کانگریس کے ایک رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ راہول گاندھی کے لئے اہم سیاسی امتحان سے کم نہیں ہے اور ہم دیگر ضلعی سطح کی جماعتوں پر انحصار کر رہے ہیں کہ وہ کانگریس کو مودی کی پارٹی کے خلاف سپورٹ کریں۔
Comments are closed on this story.