Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

پنجاب میں انتخابات حکومت کے کہنے پر ملتوی کیے گئے، خرم دستگیر کا اعتراف

آئین کے آرٹیکل 232 کے تحت ناگزیر حالات میں انتخابات ملتوی ہو سکتے ہیں، قادر مندوخیل
اپ ڈیٹ 24 مارچ 2023 08:36am
Uncertainty & crisis in Pakistan | Faisla Aap Ka with Asma Shirazi | Aaj News

وزیر توانائی اور رہنما مسلم لیگ (ن) خرم دستگیر نے اعتراف کیا کہ پنجاب میں انتخابات وفاقی حکومت کے کہنے پر انتخابات ملتوی کیے گئے ہیں۔

آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں بات کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ توہین عدالت کی بات کرنا قبل ازوقت ہے، یہ معاملہ الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کے درمیان ہے، الیکشن کمیشن پر انتخابات کرانے کی بھاری ذمہ داری ہے، آئین کے آرٹیکل 224 کی ایک شق 90 روز کا ذکر ہتے لیکن وہ آرٹیکل پورا پڑھیں گے تو اس میں دیگر مسائل بھی درج ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت دفاع، خزانہ کے مؤقف کی توثیق کی، کابینہ نے معاملہ الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی کیے۔

شہباز شریف پر توہین عدالت لگنے سے متعلق خرم دستگیر نے کہا کہ توہین عدالت کا الزام عائد کرنا غلط ہوگا، یہ معاملہ الیکشن کمیشن سے ہو کر کابینہ اور وزیراعظم تک جاتا ہے، ہم نے پوری ذمہ داری کے ساتھ حقائق کو دیکھ کر فیصلہ کیا ہے۔

توہین عدالت کرنے پر عدالتوں نے عمران خان پر پھول نچھاور کیئے، خرم دستگیر

انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں عدالتوں نے عمران خان کو بہت نرم ہاتھوں سے ڈیل کیا ہے، توہین عدالت کرنے پر عدالتوں نے ان پر پھول نچھاور کیئے کیونکہ اس سے پہلے کی مثالیں بہت سخت تھیں۔

الیکشن پر وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ کہ ہمیں الیکشن میں تحریک انصاف سے کوئی خوف نہیں، پی ٹی آئی خود ساختہ فاشست بحران ہے، کوشش ہےکہ اکتوبر میں صاف اور شفاف انتخابات ہو سکیں، الیکشن میں مردم شماری کا معاملہ بھی اہم ہے، یہ ٹھیک نہیں ہوگا کہ دو صوبوں میں پرانی مردم شماری پر الیکشن ہوں۔

خرم دستگیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مفاد ہے کہ پورا آئین جلا دیا جائے صرف 224 پڑھا جائے، مردم شماری کے تحت الیکشن کرانے کی بھی آئین میں شق موجود ہے، گزشتہ چار روز سے قبائلی اضلاع کے عوام ہڑتال پر ہیں، میڈیا نے اس معاملے پر زیادہ رپورٹس نہیں دیں۔

آئین میں لکھا ہے اللہ کے بعد ملک کا اقتدار ججز نہیں، پارلیمنٹ کے ہاتھ میں ہوگا، خرم دستگیر

میزبان عاصمہ شیرازی کے سوال لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پالیمنٹ بمقابلہ عدلیہ نہیں ہو رہا، پارلیمان اپنی پاکستان کے آئینی بندوبست میں درست اہمیت کی جانب قدم اٹھا رہی ہے، عدلیہ کا اپنا مقام ہے، انتظامیہ کا اپنا قانون ہے جب کہ ان سب میں پارلیمان کا عوام سے رشتہ جڑا ہوا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آئین میں لکھا ہے کہ اللہ کے بعد پاکستان کا اقتدار اعلیٰ ججز کے نہیں بلکہ منتخب نمائندوں کے ہاتھ میں ہوگا یا کسی ادارے کے ہاتھ میں ہوگا، البتہ اگر توہین عدالت لگنی ہے تو وہ عمران خان پر لگنی چاہئے کیونکہ اسی سپریم کورٹ نے 2021 میں کہا تھا کہ پنجاب کے بدلیاتی الیکشن توڑنے کا فیصلہ غیر آئینی تھا۔

دونوں وزرائے اعلیٰ نے از خود اسمبلیاں توڑنے کا فیصلہ کیا تھا، شعیب شاہین

اس موقع پر سابق صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور رہنما تحریک انصاف شعیب شاہین نے الیکشن پر پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام معاملات پر سپریم کورٹ میں بات ہو چکی تھی، گورنر غلام علی نے آئین کی خلاف ورزی کی، پہلے ہم نے درخواست دائر کی، پھر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا۔

شعیب شاہین نے کہا کہ آئین اور سپریم کورٹ کا حکم واضح ہے کہ الیکشن 90 دن میں ہوں گے، کیا کوئی سپریم کورٹ کے حکم کی غلط تشریح کر سکتا ہے۔

اسمبلیوں کی تحلیل پر شعیب شاہین نے کہا کہ یہ معاملہ بہت پرانا ہو چکا ہے، وزیراعظم یا وزیراعلیٰ سے آپ کچھ سوال نہیں کر سکتے، دونوں وزرائے اعلیٰ نے از خود اسمبلیاں توڑنے کا فیصلہ کیا تھا، وزرائے اعلیٰ سیاسی فیصلے کر سکتے ہیں۔

آئین کے آرٹیکل 232 کے تحت ناگزیر حالات میں انتخابات ملتوی ہو سکتے ہیں، قادر مندوخیل

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما پیپلز پارٹی عبدالقادر مندوخیل کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 232 کے تحت ناگزیر حالات میں انتخابات ملتوی ہو سکتے ہیں، نگزیر حالات آپ کے سامنے ہیں کہ پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف ڈیل کو متاثر کیا، سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی مبینہ آڈیوز ثبوت ہیں، پیر کو معاہدہ طے ہونا تھا جب کہ جمعے کو ان کی آڈیو سامنے آگئی تھا۔

پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات سے متعلق انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 90 دن میں الیکشن کرانے کا حکم دیا، عدالتی حکم کے مطابق 12 اپریل کو 90 دن مکمل ہو رہے ہیں۔

عبدالقادر مندوخیل نے کہا کہ پارلیمنٹ کے پاس قانون سازی کا اختیار ہے، دونوں اسمبلیوں کا الیکشن پورے ملک کے ساتھ ہوئے تو اس میں 100 ارب روپے کی رقم خرچ ہوگی۔

imran khan

faisla aap ka

Supreme Court of Pakistan

khurram dastagir

punjab election