Aaj News

بدھ, دسمبر 18, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

پارلیمنٹ کو کسی بھی ادارے کے اختیارات بڑھانے یا کم کرنے کا اختیار ہے، وزیر داخلہ

تمام اسمبلیوں کے انتخابات ایک دن ہونا ضروری، رانا ثناء اللہ کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب
اپ ڈیٹ 22 مارچ 2023 07:52pm
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ۔ فوٹو — اسکرین گریب
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ۔ فوٹو — اسکرین گریب

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ آئین کے تحت انتخابات بیک وقت ہونا ضروری ہے۔

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس قومی اسمبلی میں اسپیکر قومی راجا پرویز اشرف کی سربراہی میں جاری ہے، اجلاس میں زلزلے میں جاں بحق افراد اور دہشت گردی کے واقعات میں شہید افراد کے درجات کی بلندی کے لئے عبدالاکبر چترالی نے ایوان میں فاتح خوانی کرائی۔

اجلاس سے خطاب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ زلزلے سے بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے، متاثرین سےاظہارہمدردی کرتا ہوں، متاثرین کی ہرممکن امداد کریں گے جب کہ سینئر فوجی افسر نے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا، قوم اپنی پاک فوج کے جوانوں اور افسروں پر فخر کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو آئین میں ترمیم کرنے کا مکمل اختیار ہے، ایوان چاہئے جس ادارے اختیار بڑھائے یا کم کردے، اداروں کو 3 بنیادی نکات پر رہنمائی کی ضرورت ہے، پارلیمنٹ کو انتخابات پر اداروں کی رہنمائی کا حق بھی حاصل ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں عدالتی و سیاسی بحران ہے جب کہ مسلح جتھے ملک میں حالات خراب کرنا چاہتے ہیں، عمران خان 10 سال سے افراتفری پھیلانا چاہتا ہے، انہوں نے 126 دن کا دھرنا دیا جس میں عدلیہ کی تضحیک کی گئی، عمران نے 2013 سے 2018 تک ایک ہفتہ سکون سے نہیں گزارا۔

2018 کے الیکشن پر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے 2018 لے انتخابات میں دھاندلی کرائی، یہ سوچ کر شاید بہتری ہوگی، عمران کو اقتدار میں لایا گیا، شہباز شریف نے بطور اپوزیشن لیڈر میثاق معیشت کی دعوت دی، انہیں ہر دور میں مذاکرات کی دعوت دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ حالات خراب نہیں،خراب کرنے کی کوشش کی گئی، ان بحرانوں پر ایک ہی شخص پر بات رکتی ہے، جتھے نے اسلام آباد پر چڑھائی کی کوشش کی، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اس جتھے میں شامل تھے، یہ ملک میں سیاسی بحران قائم رکھنا چاہتے ہیں۔

پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسمبلی تحلیل کے 90 دن میں انتخابات کرانے کی آئین میں قدغن ہے، 30 اپریل کی تاریخ 90 روز سے باہر ہے، لہٰذا 30 اپریل کو بھی انتخابات ہوئے تو آئینی شرط پوری نہیں ہوتی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ آئین میں اسکیم دی گئی ہے تمام اسمبلیوں کے انتخابات ایک دن ہوں، یہ غلط ہے کہ ہم الیکشن میں جانے کو تیار نہیں، اگر پنجاب میں پہلے الیکشن ہوئے تو دیگر جماعتوں کے لئے مشکلات اور حکمران جماعت کو برتری ہوگی۔

الیکشن پر رانا ثناء کا مزید کہنا تھا کہ پارلیمنٹ الیکشن کے انعقاد پر رہنمائی کرے، معزز ایوان میں ان نکات پر بحث کرائی جائے، آئین میں یہ درج ہے کہ الیکشن کے وقت نگراں حکومت ہو، کیا یہ رائے اس قابل نہیں کہ عدلیہ اس پرغور کرے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن ایسے ہوں جو ملک میں استحکام کا باعث بنیں، الگ الگ انتخابات کرانے سے ملک میں افراتفری پیدا ہوگی، عمران خان لاشوں کی بنیاد پر افراتفری پیدا کرنا چاہتے ہیں، چیف جسٹس نےکہا انتخابات میں تاخیر ہوئی تو مداخلت کریں گے، آپ مداخت کیوں کریں گے، آپ حکم کریں، چیف جسٹس کے آئینی اختیار کو تسلیم کرتے ہیں لیکن آئین کے تحت ایک ہی دن انتخابات ہونا ضروری ہے۔

imran khan

Rana Sanaullah

National Assembly

joint session