Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

پورن اسٹار کو رقم کی ادائیگی پر ٹرمپ کوگرفتاری کا خوف لاحق

سابق امریکی صدر نے 2016 میں ایک لاکھ 30 ہزار ڈالرزکی ادائیگی کی تھی
شائع 21 مارچ 2023 10:44am
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

سابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے 21 مارچ 2016 کو پورن سٹارسٹورمی ڈینیئلزکو ایک لاکھ 30 ہزار ڈالرزکی ادائیگی کے سلسلے میں اپنی گرفتاری کا خدشہ ظاہرکیا ہے۔

ٹرمپ اپنے خلاف الزامات کو مسترد کرچکے ہیں لیکن ان کے خلاف اس مقدمے کے مستقبل کا فیصلہ نیویارک سٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون بریگ نے کرنا ہے تاہم یہ دفعات عائد کی گئیں تو وہ ایسے پہلے سابق امریکی صدرہوں گے جن کے ساتھ ایسا کیا جائے گا۔

ٹرمپ نے چند روزقبل کہا گیا تھا کہ انہیں منگل کو گرفتارکیاجاسکتا ہے تاہم وکلا کے مطابق انھیں کسی تاریخ سے آگاہ نہیں کیا گیا اورٹرمپ نے ایسا میڈیارپورٹس کی بنیاد پرکہاہے۔

معاملہ کیا ہے؟

پورن اسٹار سٹورمی ڈینیئلز کا اصل نام سٹیفنی کلفرڈ ہے جو 1979 میں لوزیانا میں پیدا ہوئیں۔ بطورپرفارمر آنے والی ڈینیلئلز نے 2004 میں ہدایت کاری اور لکھنے کا آغازکیا۔ فرضی نام میوزک بینڈ موٹلے کرو کے بیسسٹ نکی سکس کی بیٹی سٹورم اور جنوبی امریکا میں مقبول شراب جیک ڈینیئلز سے لیا گیا ہے۔

ان ٹچ ویکلی کو 2011 کے انٹرویو میں ( جو مکمل طورپرجنوری 2018 میں نشرکیا گیا) ڈینیئلز نے بتایا کہڈونلڈ ٹرمپ سے ان کی پہلی ملاقات جولائی 2006 میں کیلی فورنیا اور نیواڈا کے درمیان لیک ٹابا کے قریب فلاحی مقصد کیلئے منعقدہ گالف ٹورنامنٹ میں ہوئی۔

ڈینیئلز کا دعویٰ ہے کہ ٹرمپ نے انہیں رات کے کھانے پربلایا، پھر وہ ہوٹل میں ان کے کمرے میں گئیں اور دونوں کے درمیان جسمانی تعلق قائم ہوا۔ٹرمپ کے وکیل کے مطابق انہوں نے اس دعوے کی سختی سے تردید کی ہے۔تاہم اگراس دعوے کو درست مان لیا جائے تو یہ ٹرمپ کے سب سے چھوٹے بیٹے بیرن کی پیدائش کے 4ماہ بعد ہوا۔

سال 2018 میں ایک ٹی وی انٹرویو میں ڈینیئلز نے بتایا کہ انہیں اس افیئر کے بارے میں بات نہ کرنے کی دھمکی دی گئی تھی۔ 2011 میں ’ان ٹچ ویکلی‘ کو انٹرویو کی حامی کے کچھ عرصے بعد لاس ویگاس کی ایک کارپارکنگ میں ایک شخص نے ان کے پاس آکرٹرمپ کا پیچھا چھوڑنےکا کہا۔

یہ قصہ پھر کیسے تازہ ہوا؟

جنوری 2018 میں امریکی جریدے وال سٹریٹ جرنل کی ایک تحریر میں دعویٰ کیا گیا کہ ٹرمپ کے اس وقت کے وکیل مائیکل کوہن نے ڈینیئلز کو اکتوبر 2016 میں صدارتی انتخاب سے ایک ماہ قبل ایک لاکھ 30 ہزار ڈالرکی رقم دی تھی۔ ٹرمپ یہ الیکشن جیت گئے تھے۔

وال سٹریٹ جنرل کے مطابق رقم ڈینیئلز کی جانب سے مبینہ طور پرنیشنل انکوائرر کو افیئر کی کہانی بیچنے کی کوشش کے بعد دی گئی۔ یہ رقم ڈینیئلز کے ساتھ معاہدے کا حصہ تھی جس کے تحت ان پراس معاملے سے متعلق بات کرنے کی پابندی تھی۔

غلطی کہاں ہوئی؟

ٹرمپ نے کوہن کو رقم دی تو ریکارڈ میں اسے وکیل کی فیس لکھوایا۔ نیویارک میں موجود وکلا کا مؤقف ہے کہ یہ ٹرمپ کی جانب سے بزنس ریکارڈ میں غلط بیانی کرنے کے مترادف ہے جو ریاست میں ایک جرم ہے۔

ممکنہ طور پر وکلایہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ اس سے الیکشن کے قوانین بھی توڑے گئے کیونکہ ڈینیئلز کو گئی رقم کی ادائیگی چھپانا ووٹرز سے اس افیئرکو چھپانے کی کوشش ہے اورایک جرم چھپانے کیلئےریکارڈز میں غلط بیانی کرنا دھوکہ دہی قرارپاسکتا ہے جو اس سے زیادہ سنگین جرم ہے۔

کیا سابق امریکی صدرپرفرد جرم عائد ہوگی؟

نیویارک سٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون بریگ نے ایک گرینڈ جیوری بنا کرجاننے کی کوشش کی ہے کہ کیا معاملے پرتفتیش کیلئے شواہد موجود ہیں اور اب وہی بتاسکتے ہیں کہ فردِ جرم عائد ہو گی یانہیں، اور اگر ایسا ہوا تو کب ہوگا۔

ٹرمپ کے وکلا نے گزشتہ ہفتے بتایا تھا کہ انہیں گرینڈ جیوری کے سامنے اپیل کرنے کی مہلت دی گئی تھی جس سے ظاہرہوتاہے کہ تحقیقات آخری مراحل میں ہیں۔

ٹرمپ کے اس وقت کے وکیل کو سزا

مائکل کوہن کو 2018 میں اس وقت سزا ہوئی تھی جب اس نے ایک وفاقی عدالت میں اقرارجرم کرتے ہوئے بتایا تھا کہ الیکشن مہم میں لگائی جانے والی رقم میں قانونی خلاف ورزیاں کی گئی تھیں اور ڈینیئلز سمیت دیگرخواتین کو خاموش کروانے کیلئے انہیں رقم بھیجی تھی۔ایسا 2016 میں ٹرمپ کی انتخابیمہم کے دوران کیا گیا تھا۔

کوہن کی جانب سے 20 مارچ کو جواب داخل کرنے کا امکان اورمقابلے میں ٹرمپ کی قانونی ٹیم کی جانب سے روبرٹ کوسٹیلو کو سامنے لائے جانے کا امکان تھا۔

کیس کیوں اہم ہے؟

سٹورمی ڈینیئلز اسکینڈل میں ٹرمپ کو بیان ریکارڈ کرنے کیلئے عدالت بلایا جا سکتا ہے، اور یہ اس مقدمے پر ایک ایسے وقت میں مزید توجہ مرکوزکرنے میں مدد دے گا جب ٹرمپ دوبارہ صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کی خواہش کا اظہارکرچکے ہیں

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق فردِ جرم عائد ہونے یا جرم ثابت ہونے کے باوجود ٹرمپ مہم جاری رکھ پائیں گے کیونکہ امریکی قانون کسی بھی امیدوار کو اس بنیاد پر مہم چلانے یا صدر بننے سے نہیں روکتا جس پر کوئی جرم ثابت ہوا یا چاہے وہ جیل میں ہی کیوں نہ ہو۔

تاہم صدر ٹرمپ کی گرفتاری صدارتی مہم کو پیچیدہ ضروربنا دے گی۔