Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

امراض قلب کیلئے کراچی میں 1200 بیڈ کا اسپتال، بلاول نے سنگ بنیاد رکھ دیا

اسپتال ملک کی سب سے بڑی طبی سہولیات کے ساتھ جانوروں کے امراض پر بھی تحقیق کرے گا، وزیراعلیٰ سندھ
اپ ڈیٹ 21 مارچ 2023 03:21pm
فوٹو — اسکرین گریب
فوٹو — اسکرین گریب

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے1200 بیڈ پر مشتمل امراض قلب کے لئے ذوالفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز اسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔

کراچی میں ذوالفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز اسپتال کی سنگ بنیاد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ صحت کی سہولیات فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے، لانڈھی میں سرجیکل کمپلیکس کا بنیاد رکھ رہے ہیں، 18ویں ترمیم کے بعد صحت صوبوں کا معاملہ ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ 2015 میں ہمیں اس اسپتال کی ذمہ داری ملی تھی، غربت یا وسائل کی کمی علاج میں رکاوٹ نہیں ہونا چاہئے، این آئی وی سی ڈی دنیا کا سب سے بڑا اسپتال بن چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سکھر، حیدرآباد اور لاڑکانہ میں مفت علاج کے لئے اسپتال بنائے، حکومت سندھ کی طرف سےدل کا علاج 100 فیصد مفت ہوتا ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ 70سالہ سیاستدان کہتے ہیں 4 سالہ دور میں دودھ کی نہری بہتی تھیں، میں نے اپنے صوبے میں صحت کا بہترین نظام متعارف کروایا، دراصل کےپی اور پنجاب میں صحت کارڈ کے نام پر دھوکا ہو رہا ہے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سرجیکل کمپلیکس کا بلاول بھٹو نے افتتاح کیا، یہ 1200 بیڈز کا اسٹیٹ آف دی آرٹ پر مشتمل دنیا کا سب سے بڑا اسپتال ہوگا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ 1200 بستروں پر مشتمل کارڈیک اسپتال قائم کرنا سندھ کا ایک اور بڑا کارنامہ ہے، اسپتال تکمیل کے بعد دنیا کا سب سے بڑا کارڈیک سینٹر ہوگا جو کہ ملک بھر کے 20 ملین آبادی کو صحت کی سہولیات فراہم کرے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سات عمارتوں پر مشتمل ذوالفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیزز اسپتال کا کل رقبہ 55 ایکڑ ہوگا جس میں جدید ترین طبی ٹیکنالوجی سے آراستہ امراض قلب کی طبی خدمات فراہم کی جائیں گی، البتہ اسپتال ملک کی سب سے بڑی طبی سہولیات کے ساتھ جانوروں کے امراض پر بھی تحقیق کرے گا۔

اسپتال سے متعلق وزیراعلیٰ سندھ نے مزید بتایا کہ اسپتال میں 16 بڑے اور چھوٹے آپریٹنگ کمرے اور 18 کارڈیک کیتھ لیب ہوں گے جب کہ 2 ایم آر آئی لیبز، 4 سی ٹی لیبز، اور امیجنگ کے طریقہ کار کی رینج شامل ہیں۔

PPP

Bilawal Bhutto Zardari

sindh govt