Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

خاتون جج دھمکی کیس: عمران خان کے وارنٹ معطلی میں 24 مارچ تک توسیع

ایڈیشنل سیشن جج کی رخصت پر کیس سماعت نہ ہوسکی
اپ ڈیٹ 20 مارچ 2023 12:01pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ میں خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطلی میں 24 مارچ تک توسیع کردی گئی۔

عمران خان کی جانب سے جونیئر وکیل عدالت میں پیش ہوئے اوربتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی وکیل لاہور سے آرہے ہیں، اس لیے کیس کی سماعت میں وقفہ کیا جائے۔

مزید پڑھیں: چیئرمین پی ٹی آئی کو 20 مارچ تک متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم

عدالتی عملہ نے سماعت میں 11 بجے تک کے لئے وقفہ کردیا۔

ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی آج رخصت پر ہیں، فریقین کے وکلا پیش نہ ہونے اور جج کی رخصتی کے باعث کیس کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی کردی گئی، اور عدالت نے عمران خان کے وارنٹ معطلی میں 24 مارچ تک توسیع کر دی۔

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے 14 مارچ کو خاتون جج دھمکی کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے 16 مارچ تک سابق وزیراعظم کو گرفتار کرنے سے روک دیا تھا۔

مزید پڑھیں: خاتون جج دھمکی کیس: عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل

اس کے بعد 16 مارچ کو ہونے والی سماعت میں عدالت نے دلائل سننے کے بعد ایک بار پھر چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری معطل کیے تھے۔

عدالت نے عمران خان کو 20 مارچ تک متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

خیال رہے کہ خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں 13 مارچ کو سول جج ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ رانا مجاہد رحیم نے عمران خان کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

عدالت نے عدم پیشی پر عمران خان کو 29 مارچ تک گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

خاتون جج دھمکی کیس کا پس منظر

عمران خان نے 20 اگست کو ایف نائن پارک میں احتجاجی جلسے سے خطاب کے دوران پی ٹی آئی رہنما شہباز گل پر مبینہ تشدد کیخلاف آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد پر کیس کرنے کا اعلان کیا تھا۔

دوران خطاب عمران خان نے شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون مجسٹریٹ زیبا چوہدری کو نام لے کر دھمکی بھی دی تھی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ، ”آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد ہم تم کو نہیں چھوڑیں گے، تم پر کیس کریں گے مجسٹریٹ زیبا چوہدری آپ کو بھی ہم نے نہیں چھوڑنا، کیس کرنا ہے تم پر بھی، مجسٹریٹ کو پتہ تھا کہ شہباز پرتشدد ہوا پھر بھی ریمانڈ دے دیا“۔

اس بیان کے بعد پیمرا نے 21 اگست کو عمران خان کا خطاب لائیو دکھانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے ٹی وی چینلزکو ہدایات جاری کی تھیں۔ 6 صفحات پرمشتمل اعلامیے میں کہا گیا تھاکہ عمران کی براہ راست تقاریر سے نقص امن پیدا ہونے کا خدشہ ہے، ٹی وی چینل ریکارڈڈ تقریر چلا سکتے ہیں۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ عمران خان اپنی تقریروں میں اداروں پر مسلسل بے بنیاد الزام تراشی کر رہے ہیں، اداروں اور افسران کے خلاف بیانات آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہے۔

جاری کردہ نوٹیفکیشن میں عمران خان کے ایف نائن پارک میں خطاب کا حوالہ بھی شامل تھا۔

pti

imran khan

islamabad local court

female judge Zeba Chaudhry

Political March 20 2023