عمران خان نے توشہ خانہ کیس کی سماعت سے قبل گرفتار نہ کرنے کی درخواست دائرکردی
توشہ خانہ کیس میں پیشی کیلئے اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیس پہنچنے والے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائرکردی۔
عمران خان نے درخواست پر آج ہی سماعت کی استدعا کرتے ہوئےکہا ہے کہ نیب سمیت کسی بھی ادارے کو گرفتاری سے روکا جائے۔
درخواست کے متن کے مطابق عدالت نے عمران خان کی گرفتاری روک کرٹرائل کورٹ میں پیش ہونےکا کہا، عمران خان عدالتی احکامات پرعمل درآمد کے لیے پہنچ رہے ہیں لیکن ان کی لاہور میں رہائش گاہ پر پولیس نے حملہ کیا۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس نے جوڈیشل کمپلیکس جانے والےراستے بند کررکھے ہیں۔ وہ ایسے مقدمات میں گرفتاری چاہتی ہے جن کاعمران خان کوعلم ہی نہیں۔ عمران خان کی کسی بھی مقدمہ میں گرفتاری کو عدالتی اجازت سے مشروط کیا جائے۔
توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں آج سابق وزیراعظم عمران خان پرفرد جرم کی کارروائی سے متعلق سماعت جوڈیشل کمپلیکس کی انسداد دہشتگردی عدالت نمبر ایک میں ہورہی ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین عدالت میں پیشی کے لیے لاہورمیں اپنی رہائشگاہ زمان پارک سے اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے فردِ جرم عائد کرنے کے لئے چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت طلب کر رکھا ہے۔ عمران خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے تاہم اسلام آبادہائیکورٹ نے گزشتہ روزوارنٹ معطل کرتے ہوئے انہیں عدالتی اوقات میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل عمران خان پر فرد جرم عائد کرنے کے لئے 31 جنوری کی تاریخ مقررکی گئی تھی تاہم مسلسل عدم حاضری پرسیشن عدالت نے 28 فروری کو ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے 7 مارچ کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے7 مارچ کو وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے عمران خان کو 13 مارچ کو پیش ہونے کا حکم دیا۔
عمران خان کے 13 مارچ کو پیش نہ ہونے پرناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری دوبارہ بحال ہوگئے اور سیشن عدالت نے انہیں 18 مارچ کیلئے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
Comments are closed on this story.