Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

زمان پارک میں ملا فضل اللہ کا سُسر بھی موجود تھا، نگراں وزیر اطلاعات کا دعویٰ

زمان پارک سےمتعلق انٹیلی جنس معلومات حاصل ہوئیں، عامر میر
اپ ڈیٹ 17 مارچ 2023 11:12pm

پنجاب کے نگراں وزیراطلاعات عامر میر نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے دوران زمان پارک میں کالعدم ٹی ٹی پی کمانڈر ملا فضل اللہ کا سسر بھی اندر موجود تھا۔

آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں بات کرتے ہوئے نگران وزیراطلاعات پنجاب عامر میر کا کہنا تھا کہ پنجاب کی انتظامیہ کے پی ٹی آئی سے مذاکرات ہوئے، اور عدالت کے حکم پر انتظامی نوعیت کا معاہدہ بھی ہوا ہے، جس کے تحت پی ٹی آئی نےجلسہ کرنا ہوا تو 15 روز پہلےانتظامیہ سے اجازت لے گی۔

عامر میر کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت زمان پارک میں تعینات گارڈ کا پی ٹی آئی خود آڈٹ کرے گی، زمان پارک جانے والے پولیس اور رینجرز اہلکاروں کے پاس اسلحہ نہیں تھا، جب کہ زمان پارک میں موجود گارڈ کے پاس اسلحہ بھی ہے، اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ ہوا تو الزام حکومت پر آئے گا۔

نگران وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ 14،15 مارچ کو پولیس پر حملہ کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج ہوئے، لاہور سے 24 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، فوٹیجز سے 200 سے زائد افراد کی نشاندہی ہوچکی ہے، پولیس پر حملہ کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہوگا، پی ٹی آئی کے ساتھ معاہدے میں یہ بھی ہے کہ ملزمان کے خلاف مقدمات میں پی ٹی آئی پولیس سے تعاون کرے گی، کسی علاقے کو نوگو ایریا نہیں بننے دیا جائے گا۔

عامر میر نے دعویٰ کیا کہ زمان پارک سے متعلق انٹیلی جنس معلومات حاصل ہوئیں کہ اندر دہشت گرد بھی موجود تھے، جس میں صوفی محمد کی جہادی تنظیم کے لوگ اور ملا فضل اللہ کا سسر بھی شامل ہے۔

نگران وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پشتون اور بلوچوں کے حقوق کیلئے آواز اٹھاتے رہے ہیں، کسی جماعت کو نان اسٹیٹ ایکٹر کا روپ دھارنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

عامرمیر نے کہا کہ ریاست چاہے تو 5 منٹ میں گرفتاری ہوسکتی ہے، لیکن ہم وہ ریاست نہیں بلکہ نگراں حکومت ہیں، اسلام آباد پولیس نے وارنٹ کی تعمیل کرنی تھی اور ہم نے ان کو معاونت فراہم کی۔ اس دوران پولیس کے 64 اہلکار زخمی ہوئے، ریاستی رٹ کوچیلنج کرنے والوں کے خلاف کارروائی ضرورہوگی، کوشش ہے کہ کوئی خون خرابا نہ ہو، لیکن ایکشن ضرور ہوگا۔

amir mir