مہنگائی کا طوفان : 28 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ
ملک میں مہنگائی کی شرح 45 اعشاریہ 64 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی، جب کہ 28 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔
وفاقی ادارہ شماریات کی تازہ رپورٹ کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح میں مزید 0.96 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، اور سالانہ مہنگائی کی شرح 45.64 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔
ادارہ شماریات نے مہنگائی کے ہفتہ وار اعداد و شمار بھی جاری کر دیئے ہیں، جس کے مطابق ایک ہفتے میں 28 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
مہنگائی کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 9 روپے سے زائد کا اضافہ ہوا، چائے کے 190 گرام پیکٹ کی قیمت میں40 روپے، آلو کی فی کلو قیمت میں 3 روپے، چینی فی کلو 3 روپے اور 20 کلو آٹے کے تھیلے پر 43 روپے کا اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے میں برینڈڈ کوکنگ آئل کا 5 کلو کا ڈبہ 40 روپے مہنگا ہوا، کیلے فی درجن 7 روپے مہنگے ہوئے، جب کہ نمک، گڑ، باسمتی چاول اور تازہ دودھ بھی مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔
ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں 11 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 12 کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
وفاقی ادارہ شماریات کی دو روز قبل جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ملک میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی 43 فیصد کے قریب پہنچ گئی ہے، اور مہنگائی کی شرح کا ہندسہ 42 اعشاریہ27 فیصد کی سطح پر موجود ہے۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایک ہفتے میں 29 سے زائد اشیا کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
Comments are closed on this story.