ہماری ترجیح عمران کی گرفتاری نہیں عدالت میں پیشی تھی، رانا ثناء
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ کا کہنا ہےکہ حکومت کی ترجیح عمران خان کی گرفتاری نہیں بلکہ انہیں عدالت میں پیشی کے لیے مجبورکرناہے۔
جیونیوزکے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں شریک رانا ثناء کا کہنا تھا کہ ہماری ترجیح عمران خان کو رفتار کرنا نہیں بلکہ اس بات پرمجبور کرنا ہے کہ وہ عدالت میں پیش ہوں کیونگہ گرفتارکے جانے پربھی انہیں عدالت میں پیش کرنا ہے جو انہیں فردم جرم کے بعد رہا کردے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے شروع سے حکمت عملی اپنائی کہ عمران خان کواس حد تک مجبورکریں کہ وہ عدالت میں پیش ہوں۔ اب ہرطرف سے دباؤآرہا ہے اورہمیں پورا یقین ہے کہ عمران خان 18 مارچ کو عدالت میں پیش ہوں گے۔
آپریشن کے پیچھے آرمی چیف نہیں ہیں
زمان ٹاؤن آپریشن کے پیچھے موجودہ آرمی چیف ہونے سے متعلق عمران خان کے دعوے کے حوالے سے کیے جانے والے سوال پر رانا ثناء نے کہا کہ ان کا یہ کہنا بالکل غلط ہے۔ ایسا ہوتا تو رینجرز اس کارروائی میں فرنٹ فُٹ پرہوتی ، انہیں بڑی مشکل سے آمادہ کیا گیا کہ وہ پولیس کو دروازے تک جانے میں مدد دیں۔ یہ سارا کام پولیس اور نگران حکومت نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ کیس عدالت میں چلے گا،ثابت ہوا توسزا ہوگی نہ ثابت ہواتوبریت ہوجائے گی، اس میں اسٹیبلشمنٹ نے یا کرنا ہے اوہم نے کیا استعمال ہونا ہے۔عمران خان کا کوئی پتہ نہیں کل کو کہے کہ امریکا بھی ملوث ہے۔ ہم کوئی ایسا قدم اٹھاتے اورماڈل ٹاؤن جیسی صورتحال پیدا ہوجاتی تو پھرواقعی ہم استعمال ہوجاتے۔
رانا ثناء کے مطابق ، ’ہم نےنگران حکومت سے مشاورت کی لیکن وہ وفاق کے ماتحت نہیں بلکہ آزاد حکومت ہے۔یہ سب نگران حکومت ، لاہوراوراسلام آباد پولیس نےکیا ہے۔‘
وزیرداخلہ نےمزید کہا کہ زمان پارک کے باہرپولیس اہلکارزخمی ہوئے ، پی ٹی آئی ورکرزبہت کم زخمی ہوئے ہیں۔ اب عمران خان لکھ کردے رہے ہیں اورپکاررہے ہیں کہ پیش ہوجاؤں گا، اگر 18 کو عدالت میں پیش نہیں ہوئے تو ہم حکمت عملی تبدیل کریں گے۔
Comments are closed on this story.