جنوبی وزیرستان میں مبینہ ڈرون حملہ، دو بچے جاں بحق
جنوبی وزیرستان کےعلاقے زنگاڑہ خدرخیل کے ایک مقامی بازار میں دھماکہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں دو بچے جاں بحق ہوئے ہیں۔
مقامی افراد کو دعویٰ ہے کہ مبینہ دھماکہ ایک ڈرون حملہ تھا، تاہم انتظامیہ نے اس حوالے سے تاحال کوئی تصدیق نہیں کی ہے۔
شام چھ بجے کے قریب ہونے والے اس مبینہ ڈرون حملے میں جاں بحق دونوں بچوں کی شناخت شاہد اللہ اور الہام کے نام سے ہوئی ہے۔ جن کی عمریں بالترتیب 4 اور 5 سال ہیں۔
دونوں کو شدید زخمی حالت میں سرا روغہ ہسپتال منتقل کیا گیا ، تاہم وہ راستے میں ہی دم توڑ چکے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ایک نہیں دو ڈرون حملے تھے، دوسرا ڈرون حملہ مکین بازار کے قریب کیا گیا ہے۔
علاقے کے ایک سینئر سرکاری اہلکار نے زمینی صورتِ حال کا جائزہ لینے کے بعد خبر رساں ادارے خراسان ڈائری کو بتایا کہ “ واضح نہیں کہ یہ ڈرون حملہ ہے، تاہم ہم واقعے کی مزید تفتیش کر رہے ہیں“۔
انہوں نے بھی ہلاکتوں کی تصدیق کی۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ڈرونز تاحال ہوا میں محو پرواز ہیں، اور ان کی آوازیں سنی جاسکتی ہیں۔
مقامی زبان میں ان ڈرونز کو بنگانہ کہتے ہیں ، جس کا مطلب ہے وہ چیز جو ”بنگ بنگ“ کی آواز کرے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ وہ ان آوازوں کو بہت اچھی طرح پہچانتے ہیں، کیونکہ امریکی ڈرون حملوں کے دور میں وہ ان آوازوں کی وجہ سے سو بھی نہیں پاتے تھے۔
ذرائع کے مطابق جنوبی وزیرستان کی فضاؤں میں ان ڈرونز کو دن کی روشنی میں باآسانی دیکھا جاسکتا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں ڈرون حملوں کا سلسلہ 18 جون 2004 سے شروع ہوا تھا، جبکہ آخری ڈرون حملہ تقریباً چار سال قبل جولائی 2018 میں کیا گیا تھا۔
اس دوران جہاں تحریک طالبان پاکستان کے یکے بعد دیگرے دو سربراہان بیت اللہ محسود اور حکیم اللہ محسود سمیت کئی بڑے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا گیا، وہیں ہزاروں کی تعداد میں شہری بھی لقمہ اجل بنے۔
Comments are closed on this story.