بھارتی دستاویزی فلم ’دی ایلیفینٹ وسپررز‘ نے آسکرجیت لیا
بھارتی دستاویزی فلم ’ دی ایلیفینٹ وسپررز (The Elephant Whisperers) نے آسکرجیت کرتاریخ رقم کردی۔
دی ایلیفنٹ وسپررز نے 95ویں اکیڈمی ایوارڈزمیں بہترین مختصردستاویزی فلم کا ایوارڈ جیت کراسٹرینجر ایٹ دی گیٹ (Stranger at the Gate)اور ہاؤ ڈو یومیژر؟ (?How do you Measure a Year) جیسی فلموں کو پیچھے چھوڑ دیا۔
دستاویزی فلم بومین اور بیلی نامی ایک دیسی جوڑے کی کہانی بیان کرتی ہے جو ایک یتیم ہاتھی کے بچے کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ فلم جانور اور اس کی دیکھ بھال کرنے والوں کے درمیان انمول رشتہ بیان کرتی ہے۔
اکیڈمی ایوارڈ کی میزبانی اس بار بالی ووڈ اداکارہ دپیکا پڈوکون اور پاکستانی نژاد برطانوی اداکار رزاحمد کے حصے میں آئی ہے جنہیں بیسٹ لائیو ایکشن شارٹ فلم کیٹگری میں آسکرجیتنے والاپہلا مسلمان اداکار ہونے کا اعزازحاصل ہے۔
ایوارڈ جیتنے والے ہدایتکار کارتیکی گونجالوس نے اپنی تقریر میں کہا کہ، ’میں آج یہاں ہمارے اورہماری قدرتی دنیا کے درمیان مقدس رشتے کے بارے میں بات کرنے کے لئے کھڑی ہوں، مقامی برادریوں کے احترام اور دیگرجانداروں کے ساتھ ہمدردی کے لئے، جن کے ساتھ ہم جگہ بانٹتے ہیں، اوربقائے باہمی کے لئے۔‘
پروڈیوسرگنیت مونگا نے انسٹاگرام پوسٹ میہں جیت کی خبرشیئر کرتے ہوئے کہا: ”آج کی رات تاریخی ہے کیونکہ یہ کسی بھارتی پروڈکشن کے لئے پہلا آسکر ہے۔ “ 2 خواتین کے ساتھ ہندوستان کی عظمت“۔
دی ایلیفینٹ وسپررز اس کیٹگری میں آسکر جیتنے والی پہلی ہندوستانی فلم ہے۔ ماضی میں بہترین دستاویزی فلم شارٹ کیٹیگری میں نامزد ہونے والی دو دیگر فلمیں دی ہاؤس دیٹ آنندا بلٹ 1969 (The House That Ananda Built ) اور این انکاؤنٹرود فیسز1979 (An Encounter With Faces )ٹرافی حاصل کرنے میں ناکام رہی تھیں۔
آسکرجیتنے پرمسروربھارتیوں نے ٹوئٹر پراس دستاویزی فلم کو خوب سراہا۔
Comments are closed on this story.