خواتین کا تحفظ، کیا قانون سازی سے ممکن ہے
خیبرپختونخوا میں خواتین کے تحفظ کے لئے قانون سازی کے باوجود معاشرتی سطح پر قانون کی مقبولیت دیکھنے میں نہیں آرہی۔
خواتین کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہو یا پاکستان کے کسی بھی حصے سے، معاشرے کے لئے ضروری ہے کہ صنف نازک کو عزت و احترام کے ساتھ تحفظ بھی فراہم کرے۔
خیبرپختونخوا میں خواتین کے تحفظ کے حوالے سے اۤج نیوز کی نمائندہ نے سوسائیٹی کی رائے جاننے کے لئے کچھ لوگوں سے بات چیت کی تو انھوں نے مسائل کے حل کے لئے خواتین کو باپردہ رہنے کا مشورہ دیا۔
صوبے میں خواتین کے تحفظ کے حوالے سے جو قانون سازی کی جاچکی ہے لوگ قانون سے بے خبر ہیں یا پھر پدرسری معاشرے کی عمومی سوچ قوانین پر عملدرآمد میں رکاوٹ بن کر حائل ہے، دونوں مؤقف کو حتمی تصور نہیں کیا جاسکتا ایک رائے کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔
خواتین کا کہنا ہے کہ معاشرے کا یہ عمومی رویہ درست نہیں ہے جہاں خواتین کو دریش مسائل کا ذمہ دار۔ خود خواتین کو ٹھہرا دیا جاتا ہے۔
خواتین کہتی ہیں کہ مسائل کا حل تبھی ممکن ہے کہ جب آپ مسئلے کو مسئلہ مانیں گے۔ بصورت دیگر کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر لینے سے مشکلات بڑھتی ہی ہیں۔اس لئے قوانین کو جاننے اور اُن پر عملدرآمد کرنے سے ہی خواتین کا تحفظ ممکن ہے۔
Comments are closed on this story.