یہ میرے نانا کی قبر ہے، قبرستان میں فوٹو شوٹ پر ماریہ بی پر تنقید
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے پاکستانی ڈیزائنر ماریہ بی کو ایک مرتبہ پھر شدید تنقید کا سامنا ہے۔
ماریہ بی کے برانڈ کی جانب سے خواتین کے نئے کلیکشن کا فوٹو شوٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اظہارِ برہمی کیا جارہا ہے۔
بہاولپور کے حکمران نواب عباسی خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک سوشل میڈیا صارف نے ماریہ بی کے برانڈ کے فوٹو شوٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ان کے نانا کی قبر کا احاطہ ہے جس پر ماریہ بی کی ماڈل رقص کر رہی ہے۔
مذکورہ صارف نے عباسی خاندان کے قبرستان میں فوٹو شوٹ کرنے پر ماریہ بی کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا۔
معاملہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو ماریہ بی برانڈ کی جانب سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یہ ویڈیو لاعلمی میں بنائی گئی تھی اور انہیں اندازہ نہیں تھا کہ اس مقام پر قبریں ہیں۔
سوشل میڈیا پر معذرت جاری کرتے ہوئے برانڈ کی جانب سے کہا گیا کہ پروڈکشن ہاؤس نے بہاولپور میں ہمارے شاندار ثقافتی ورثے کو دکھانے کی کوشش کی تھی ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ اس مقام پر قبریں موجود ہیں ۔
بیان میں کہا گیا کہ ہم ان لوگوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اس غلطی کی نشاندہی کی اور ہم نے تمام متعلقہ مواد کو ہٹا کر فوری کارروائی کی۔
ہم ان تمام لوگوں سے دل کی گہرائیوں سے معذرت خواہ ہیں جو اس ناخوشگوار واقعے سے قابل فہم طور پر پریشان ہوئے۔
سوشل میڈیا صارفین اس پوسٹ پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ماریہ بی عام طور پر اسلامی روایات اور شرعیت پر آواز اُٹھاتی ہیں اور اسلامی نظام نافذ کرنے پر زور دیتی ہیں مگر انہیں اپنے ہی برانڈ کے فوٹو شوٹ قبرستان میں کرواتے ہوئے شرم نہیں آتی۔
Comments are closed on this story.