پی ٹی آئی کی دفعہ 144 کیخلاف درخواست پر آج لاہور ہائیکورٹ میں سماعت
تحریک انصاف نے لاہور میں دفعہ 144 کے نفاذ اور کارکنان کے خلاف پولیس ایکشن کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا، درخواست پر سماعت آج ہوگی۔
لاہور میں دفعہ 144 کے نفاذ کے خلاف تحریک انصاف کی درخواست سماعت کیلئے مقرر ہو گئی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ آج کیس کی سماعت کریں گے۔
نگران حکومت پنجاب کی جانب سے لاہور میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے اور اس کا اطلاع 7 روز کے لئے ہوگا۔
صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ پابندی ٹریفک اورسیکیورٹی کی خراب صورتحال کے پیش نظر لگائی گئی ہے۔
لاہور میں پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس کا تصادم، متعدد زخمی، گاڑیاں توڑ دی گئیں
تحریک انصاف کی جانب سے لاہور میں ریلی کا اعلان کیا گیا تھا، تاہم آج ہی شہر میں دفعہ 144 نافذ ہونے کے باعث پی ٹی آئی کے کارکنان اور پولیس کے مابین متعدد جگہ پر تصادم دیکھنے میں آیا، پولیس کی جانب سے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر کارکنان کی گرفتاریاں بھی کی جارہی ہیں۔
تحریک انصاف کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں دفعہ 144 کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔
رہنما تحریک انصاف حماد اظہر کی جانب سے ظفراقبال منگن ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی درخواست میں حکومت پنجاب، محکمہ داخلہ، ڈپٹی کمشنرلاہور اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے، انتخابی مہم سے روکنے کیلئے دفعہ 144 کا غیرقانونی نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، عدالت دفعہ 144 کے نفاذ کو کالعدم قرار دے۔
درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہمارے سیکڑوں کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ہمارے کارکنان پر کمیکل والا پانی پھینکا گیا ہے جس سے درجنوں افراد زخمی ہوکر اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، پر امن شہریوں کی گاڑیوں کو توڑا گیا ہے، نگراں حکومت میں غیرجمہوری کام کیا گیا ہے۔
پولیس ایکشن کے خلاف تحریک انصاف کی درخواست
لاہور میں پی ٹی آئی کی ریلی روکنے کیلئے پولیس ایکشن کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
درخواست پی ٹی آئی کے رہنما امتیاز محمود نے وقار مشتاق طور ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی ہے، جس میں پولیس کی جانب سے شہر کے راستوں کی بندش اور آنسو گیس شیلنگ کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے۔
درخواست میں حکومت پنجاب، ڈی سی اور سی سی پی او لاہور کو فریق بناتے ہوئے مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے انتخابی مہم، کےلئے ضلعی انتظامیہ سے اجازت نامہ لیا، لیکن پولیس نے انتخابی مہم کیلئے ریلی نکالنے سے قبل ہی راستے بند کرکے غیر قانونی اقدام کیا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کرتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ پولیس نے سیاسی کارکنوں کو آنسو گیس کے ذریعے تشدد کا نشانہ بنایا، پر امن احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے، عدالت انتظامیہ کی جانب سے راستوں کی بندش اور آنسو گیس شیلنگ کے اقدام کو کالعدم قرار دے۔
Comments are closed on this story.