Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
29 Rabi Al-Akhar 1446  

جوہر ٹاؤن دھماکا کیس کے تین ملزمان کو 5، 5 بار سزائے موت کا حکم

ملزمان دھماکےکے ماسٹر مائنڈ پیٹر پال کے ساتھی ہیں۔
اپ ڈیٹ 07 مارچ 2023 06:37pm
تصویر بزریعہ اے ایف پی
تصویر بزریعہ اے ایف پی

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جوہر ٹاؤن دھماکا کیس کے تین ملزمان کو پانچ پانچ بار سزائے موت سنادی۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جوہر ٹاؤن دھماکہ کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت کی۔

ڈپٹی پراسیکیوٹرز نے ملزمان سمیع الحق، عزیز اکبر اور نوید اختر کیخلاف 60 سے زائد گواہان عدالت میں پیش کئے، جبکہ سی ٹی ڈی انسپکٹر خالد اکبر نے مجرموں کے خلاف چالان جمع کروایا تھا۔

پروسیکیوٹرز نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان دھماکہ کے ماسٹر مائنڈ پیٹر پال کے ساتھی ہیں، مجرموں کیخلاف مقدمے کا ٹرائل مکمل ہو چکا ہے اور پراسیکیوشن کے تمام گواہان شہادت قلمبند کرا چکے ہیں۔

عدالت نے ملزمان کی جائیداد بحق سرکار ضبط کرنے کا حکم بھی جاری کردیا۔

ملزمان میں سمیع الحق، عزیر اکبر اور نوید اختر شامل ہیں۔

عدالت کا کہنا ہے کہ ملزمان دھماکےکے ماسٹر مائنڈ پیٹر پال کے ساتھی ہیں۔

اس مقدمے میں پیٹر پال، عید گل اور سجاد سمیت چار ملزمان کو پہلے ہی 9٫9 مرتبہ سزا موت سنائی جا چکی ہے۔

خیال رہے کہ جون 2021 میں لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں واقع حافظ سعید کے گھر کے قریب ایک کار بم دھماکے میں پولیس اہلکار سمیت تین افراد ہلاک اور کم از کم 24 افراد زخمی ہوئے تھے۔

دہشت گردی کے اس واقعے کی ابتدائی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) میں کہا گیا کہ ”دھماکہ اتنا شدید تھا کہ دھماکے کی جگہ پر گہرا گڑھا پڑچکا تھا، گھروں کے اندر اور باہر گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔“

پاکستان نے دہشت گردی کی اس کارروائی کا الزام بھارت پر عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ”یہ بھارت کی جانب سے ملک میں دہشت گردی کو فروغ دینے کی نئی کوشش ہے۔“

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حملے کے الزام میں پانچ لوگوں کو گرفتار کیا جن میں سے چار کو پہلے ہی پھانسی کی سزا سنائی جاچکی ہے۔

lahore

Johar Town blast

Death Panelty