جامعہ پنجاب اور کراچی میں ہولی منانے والوں پرطلبا تنظیم کا تشدد
ہندوبرادری کے تہوارہولی کے موقع پرلاہورمیں جامعہ پنجاب اور جامعہ کراچی میں یہ تہوار منانے والے ہندو طلباء کو مبینہ طورپرطلبہ تنظیم نے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
سوشل میڈیا پروائرل ویڈیوزمیں دیکھا جاسکتا ہےکہ جامعہ پنجاب کے احاطے میں ہولی کھیلنے والے طلبا پرحملہ کیا گیا ، اس دوران کئی طلبا زخمی ہوئے۔
کئی ویڈیوز میں یونیورسٹی کے سیکیورٹی گارڈز کو بھی لاٹھیاں لیکرمنانے والے طلبا کے پیچھے بھاگتا دیکھا جاسکتا ہے۔اس واقعے میں کئی طلبا کے زخمی ہونےکی اطلاعات ہیں۔
جنرل سیکریٹری سندھ کونسل کاشف بروہی کے مطابق ہولی کا اہتمام یونیورسٹی انتظامیہ سے اجازت لیے جانے کے بعد کیا گیا تھا۔ طلبا نے فیس بک پیج پردعوتی پوسٹ شیئرکی جس پرطلبہ تنظیم کے کارکنوں نے دھمکیاں دینا شروع کردی تھیں۔پیر کی صبح سندھ کونسل اورہندو برادری ارکان یونیورسٹی میں لاءکالج کے باہرہولی منانے کیلئے جمع ہوئے تو آئی جے ٹی کارکنوں نے بندوقیں اورلاٹھیوں کے ساتھ حملہ کردیا۔
کاشف بروہی کے مطابق اس دوران 15 طلبا زخمی ہوئے، بعد ازاں وائس چانسلر کے دفتر کےباہر احتجاج کیلئے جمع ہونے پرسیکیورٹی گارڈزنے بھی طلبا کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
دوسری جانب ترجمان اسلامی جمعیت طلبا پنجاب یونیورسٹی ابراہیم شاہد نے واقعے میں کارکنوں کے ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ آئی جے ٹی کا کوئی رکن جھگڑے میں ملوث نہیں۔
وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
ترجمان پنجاب یونیورسٹی نے معاملے پر موقف دیتے ہوئے کہا ملوث طلبا کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔انتظامیہ نے ایک ہال میں ہولی منانے کی اجازت دی تھی لیکن تقریب کھلے مقام پرمنعقد کی جارہی تھی جس پر سیکیورٹی گارڈز کو مداخلت کرنا پڑی۔
ترجمان جامعہ نے واضح کیا کہ عملے نے کسی پرتشدد نہیں کیا بلکہ وہ احتجاج کرنے والوں وائس چانسلرکےدفترکے قریب جانے سے روک رہے تھے۔
دوسری جانب کراچی یونیورسٹی کے طلبا وطالبات کی بھی کئی ویڈیوزسوشل میڈیا پروائرل ہیں ۔
ویڈیوز میں طلبا کی جانب سے الزام عائد کیا جارہا ہے کہ سندھی ڈیپارٹمنٹ میں اپنا تہوارہولی منائے جانے پر اسلامی جمیعت طلبا کے کارکنوں کی جانب سے انہیں ہراساں کرتے ہوئے مارا پیٹا گیا۔
Comments are closed on this story.