Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

ٹوئٹر نے بڑے پیمانے پر ’بندش‘ کا اعتراف کرلیا

دنیا بھر کے صارفین اب بیرونی ویب سائٹس کے مضامین کے لنکس نہیں پڑھ سکتے
شائع 07 مارچ 2023 02:39pm
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

ٹوئٹر کو پیر کے روزایک مختصر لیکن غیرمعمولی بندش کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد دنیا بھر کے صارفین نے بتایا کہ وہ اب بیرونی ویب سائٹس کے مضامین کے لنکس نہیں پڑھ سکتے۔

کمپنی کے ٹیک سپورٹ اکاؤنٹ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ”ہوسکتا ہے کہ ٹویٹر کے کچھ حصے اس وقت توقع کے مطابق کام نہ کر رہے ہوں،“ کمپنی کے ٹیک سپورٹ اکاؤنٹ نے اس مسئلے کو پلیٹ فارم پر اپ ڈیٹ سے ”غیر متوقع نتائج“ کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

یہ بریک ڈاؤن ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں سامنے آیا ہے جب ایلون مسک کی ملکیت والی سوشل میڈیا کمپنی ملازمین کی دو تہائی سے زائد برطرفیوں کے بعد مستحکم ہونے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر ایک ایسے عملے پر چل رہا ہے جس کی وجہ سے پلیٹ فارم کو بندش کے ساتھ ساتھ غلط معلومات اور نقصان دہ مواد کا خطرہ لاحق ہے کیونکہ سائٹ کو اپ رکھنے اور چلانے کے لیے افراد کی تعداد کم ہے۔

بندش کے دوران لنکس پر کلک کرنے کی کوشش کرنے والے صارفین کو ایک غلطی کے پیغام کے ساتھ خوش آمدید کہا گیا کہ “آپ کے اے پی آئی منصوبے میں اس اختتام تک رسائی شامل نہیں ہے۔

ایک اے پی آئی ، یا ایپلی کیشن پروگرامنگ انٹرفیس ٹوئٹرسافٹ ویئر ہے جسے بیرونی ڈویلپرزکو پلیٹ فارم سے متعلق مطابقت پیدا کرنے کے لیے مہیا کیا جاتا ہے۔

ٹوئٹر نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ بیرونی ڈویلپرز کو مفت رسائی کی اجازت دینا بند کردے گا کیونکہ کمپنی آمدنی بڑھانے کے نئے طریقے تلاش کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹرکی ملکیت سنبھالنے کے بعد سے ہی یہ پلیٹ فارم افراتفری کا شکارہے اور بڑے اشتہار دہندگان بھاگ رہے ہیں ، جس سے سائٹ کی آمدنی کا یہ اہم ذریعہ خطرے میں ہے۔

مسک نے اس تعطل کے بارے میں اپنی ٹویٹ میں لکھا، ’اے پی آئی میں ایک چھوٹی سی تبدیلی کے بڑے پیمانے پر اثرات مرتب ہوئے۔‘

تکنیکی رکاوٹیں

تکنیکی خرابیوں کے دوران ایک اور چیز بھی دیکھی گئی کہ مسک کی ٹویٹس اچانک لاکھوں صارفین کی فیڈ پرحاوی ہوگئیں یہاں تک کہ وہ لوگ بھی جو ٹائیکون کو فالو نہیں کرتے تھے۔

انسائیڈر انٹیلی جنس کے مطابق 2022 سے 2024 کے درمیان ٹوئٹر کے ماہانہ صارفین کی تعداد میں 32 ملین کی کمی آئے گی جو گزشتہ سال دنیا بھرمیں 368 ملین تھی۔

وال اسٹریٹ جرنل نے کمپنی کے قریبی افراد کے حوالے سے ہفتے کے روز اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بہت سے برانڈز کے فرار ہونے کی وجہ سے سوشل نیٹ ورک کی آمدنی اور ایڈجسٹڈ منافع میں دسمبر میں سال بہ سال تقریبا 40 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

ٹویٹر

social media