میٹا 12 ہزار برطرفیوں کے بعد مزید ملازمین کو نکالنے کیلئے تیار
فیس بک اورانسٹاگرام کی ملکیتی کمپنی میٹا میں برطرفی کا موسم ابھی ختم نہیں ہوا ۔ مارک زکربرگ کی ملکیت والی فیس بُک آنے والے ہفتے میں مزید ملازمین کو فارغ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے
۔ میٹا نے اس سے قبل تقریبا 12,000 ملازمین کو فارغ کیا تھا۔ میٹا (جسے پہلے فیس بک کے نام سے جانا جاتا تھا) نے اپنی تازہ ترین کارکردگی کے جائزے کے دوران ہزاروں ملازمین کو ”سبپارریٹنگ“ دی ہے، جس سے آنے والے مہینوں میں مزید برطرفیوں کا اشارہ ملتا ہے۔
بلومبرگ نیوزکے مطابق مالی اہداف پورا کرنے کیلئے دوسرے مرحلے میں برطرفیاں کی جا سکتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میٹا جو اشتہارات سے کافی پیسہ کماتی تھی، اب ”میٹورز“ پر توجہ مرکوز کرنا چاہتی ہے۔ کمپنی کو پیسے بچانے کی ضرورت ہے ، لہذا وہ ملازمتوں میں کٹوتی کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
کٹوتی کے اس منصوبے کے بارے میں جاننے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ مالی اہداف کو پورا کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے، اور ڈائریکٹر اور نائب صدور سے کہا جا رہا ہے کہ وہ ان لوگوں کی فہرستیں بنائیں جنہیں نکالا جا سکتا ہے۔ فی الحال عوامی سطح پراس بارے میں کچھ نہیں کہا گیا ہے۔
معاملے سے واقفیت رکھنے والے افراد کے مطابق ملازمین کی برطرفی کا آئندہ دور اگلے ہفتے کے اندر مکمل ہوسکتا ہے۔
اس منصوبے پر کام کرنے والے افراد چیف ایگزیکٹو آفیسر مارک زکربرگ کے چھٹی پرجانے سے پہلے اسے تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، مارک کی اہلیہ کے یہاں تیسرے بچے کی پیدائش متوقع ہے اورذرائع کے مطابق ان کی روانگی سے پہلے منصوبے کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔
وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا ہے کہ میٹا کے سینئرعہدیداروں کو توقع ہے کہ کم درجہ بندی آنے والے ہفتوں میں مزید ملازمین کو کمپنی چھوڑنے کا سبب بنے گی۔ اگر کافی ملازمین رضاکارانہ طور پر چھٹی نہیں لیتے تو کمپنی برطرفی کے ایک اور دور پرغورکرسکتی ہے۔
میٹا مبینہ طور پرکارکردگی کو برقرار رکھنے کے لئے ملازمین کی تعداد کو مزید کم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
اس سے قبل زکربرگ کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ 2023 میٹا کے لیے کارکردگی کا سال ہو۔ عملے کے کچھ ارکان نے شکایت کی ہے کہ ”صفر کام“ کیا جا رہا ہے کیونکہ منیجر اپنے آنے والے کام کے بوجھ کی منصوبہ بندی کرنے سے قاصرہیں۔
Comments are closed on this story.