مجھ پر جو مقدمہ ہوا اس میں میڈیا والے بھی شامل ہیں، فواد چوہدری
پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اگر میڈیا ٹاک پر مقدمے درج ہوں گے تو پھر میڈیا کیا کرے گا، مجھ پر جو مقدمہ ہوا اس میں میڈیا والے بھی شامل ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کبھی آرمی چیف سے ملنے کی درخواست نہیں کی، اور نہ ہی صدر یا کسی نمائندہ نے عمران خان سے اس حوالے سے بات کی۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی شہبازشریف سے عمران خان کی ملاقات کی کوئی تجویز نہیں دی گئی، اس حوالے سے تمام افواہیں بے بنیاد ہیں۔
آرمی چیف کی ملک کی چوٹی کی کاروباری شخصیات سے ملاقات
اس سے قبل لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی جتنی اب خلاف ورزی ہوئی ہے وہ پہلے کبھی نہیں ہوئی، آج صبح پتہ چلا کہ مجھ پر اور شاہ محمود قریشی پر مقدمہ درج کر دیا گیا، اگر میڈیا ٹاک پر مقدمے درج ہونے ہیں تو پھر میڈیا کیا کرے گا، مجھ پر جو مقدمہ ہوا اس میں میڈیا والے بھی شامل ہیں، کیوں کہ انہوں نے ٹریفک بلاک کی تھی، عمران خان کو ٹی وی پر بند کریں گے تو وہ سوشل میڈیا پر آجائیں گے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کی تقرری کا عمل قانونی نہیں، حکومت تعیناتی کر رہی ہے یہ اہم نوعیت کا معاملہ ہے، حکومت نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی، اور ڈمی اپوزیشن لیڈر سے مل کر چیئرمین نیب تعینات کر دیا ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم نے اجتماعی استعفے دیئے تھے، اسپیکر نے مرضی کے مطابق منظور کیے، استعفے دینے کے پیچھے بھرپور سیاسی منطق تھی، قانون یہ ہے کہ آپ ہر فرد کو بلا کر پوچھیں گے کہ استعفے کیوں دیئے گئے، ہم اسمبلی گئے تھے لیکن اندر نہیں جانے دیا گیا۔
Comments are closed on this story.