پختونخوا انتخابات: گورنر نے الیکشن کمیشن کو حتمی تاریخ پر مشاورت کیلئے بلا لیا
گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے الیکشن کمیشن کے خط کا جواب دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو 7 یا 8 مارچ کو انتخابات کی تاریخ پر مشاورت کے لیے بلا لیا ہے۔
خیبرپختونخوا میں الیکشن کے حوالے سے اہم پیشرفت سامنے اۤگئی۔ گورنر غلام علی نے صوبے میں انتخابات کی تاریخ کو حتمی شکل دینے کے لئے الیکشن کمیشن کو جوابی خط لکھ دیا ہے۔
گورنرخیبرپختونخوا غلام علی نے خط میں الیکشن کمیشن کو صوبے میں انتخابات کے حوالے سے مشاورت کی دعوت دی گئی ہے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی انتخابات کے لئے الیکشن کی تاریخ کے معاملے پر گورنر حاجی غلام علی نے سیکرٹری الیکشن کمیشن کے نام مراسلے میں کہا ہے کہ 7 یا 8 مارچ کو وہ گورنر ہاوس پشاور مشاورت کے لئے آجائیں، تاکہ سپریم کورٹ کے یکم مارچ کے فیصلے پر من و عن عمل درآمد کیا جائے۔
گورنرخیبرپختونخوا غلام علی نے آج نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں الیکشن کمیشن کے خط کا جواب دیا ہے۔
واضح رہے کہ یکم مارچ 2023 کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے خیبرپختونخوا اور پنجاب کی تحلیل شدہ اسمبلیوں کے انتخابات 90 روز میں کرانے کا حکم دیا تھا۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے سماعت میں تمام فریقین کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔ اس کے بعد 13 صفحات پر مشتمل محفوظ فیصلہ چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے پڑھ کر سنایا اور فیصلے کے مطابق خیبرپختونخوا اور پنجاب میں 90 روز میں انتخابات کرانے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ کے 3 ججز نے درخواست گزار کے حق میں فیصلہ دیا۔ جب کہ جسٹس منصورعلی شاہ اور جسٹس جمال مندوخیل نے فیصلے کی مخالفت کی۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ آئین عام انتخابات سے متعلق وقت مقرر کرتا ہے، انتخابات دونوں صوبوں میں 90 روز میں ہونے ہیں۔ خیبر پختوانخوا میں الیکشن کروانے کی تاریخ مسترد کرتے ہیں، خیبرپختون میں انتخابات کی تاریخ گورنر جب کہ صدر مملکت الیکشن کمیشن سے مشاورت کرکے پنجاب میں الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرے۔
Comments are closed on this story.