Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

’ کیس کی تفتیش ٹھیک نہیں ہوئی’، فواد حسن فواد کو بری کردیا گیا

قومی احتساب کے قانون کے تحت سرکاری فنڈز کا عنصر شامل کیے بغیر کرپشن ثابت نہیں ہوتی، عدالتی فیصلہ
اپ ڈیٹ 06 مارچ 2023 06:16pm

احتساب عدالت نے بیورو کریٹ فواد حسن فواد کو بری کرتے ہوئے تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

احتساب عدالت کی جانب سے جاری تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ استغاثہ فواد حسن فواد کے خلاف جرم ثابت کرنے میں بری طرح ناکام رہا، لہٰذا عدالت فواد حسن فواد، وقار حسین، رباب حسین اور انجم حسین کو باعزت بری کرتی ہے۔

فیصلے کے مطابق استغاثہ کے 19 گواہ فواد حسن فواد کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق شہادت نہیں دے سکے، قومی احتساب بیورو (نیب) ایسی کوئی شہادت نہیں دے سکا جس سے فواد حسن فواد اور ان کے خاندان پر کرپشن کے ذریعے اثاثے بنانے کا الزام ثابت ہو۔

فیصلے کے مطابق قومی احتساب کے قانون کے تحت سرکاری فنڈز کا عنصر شامل کیے بغیر کرپشن ثابت نہیں ہوتی۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اس کیس میں تمام ٹرانزیکشن نجی نوعیت کی ہیں جس میں سرکاری فنڈز شامل نہیں، ایسی کوئی شہادت میسر نہیں جس سے فواد حسن فواد کا کرپشن کے ذریعے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا تعلق ثابت ہو، وہ اثاثے جنہیں بےنامی کہا گیا ان کا فواد حسن فواد سے کوئی تعلق نہیں۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ میں ایسا کچھ نہیں کہ فواد حسن فواد نے اثاثے کرپشن یا غلط طریقے سے بنائے، اس کیس کی تفتیش ٹھیک نہیں کی گئی۔

Released

Fawad Hassan Fawad