بولان میں پولیس ٹرک کے قریب خودکش حملہ، 9 اہلکار شہید، 8 زخمی
بلوچستان کے علاقے بولان میں پولیس کے ٹرک کے قریب دھماکے میں 9اہلکار شہید اور 8 زخمی ہوگئے۔
پولیس حکام کے مطابق بولان میں ہونے والے دھماکے میں پولیس ٹرک کو نشانہ بنایا گیا۔
ڈی پی او سبی یوسف بھنگرکے مطابق پولیس ٹرک پر حملہ خود کش تھا اور حملہ آورموٹر سائیکل پر سوار تھا۔
یوسف بھنگرنے بتایا کہ دھماکے میں بلوچستان کانسٹیبلری کے بینڈ کے 9 جوان شہید، 8 زخمی ہوئے۔ بینڈ سبی میلے میں شرکت کے بعد واپس جا رہا تھا۔
ڈی پی او کے مطابق حملے کے وقت ٹرک میں 22 جوان موجود تھے۔
ایس ایس پی کچھی محمد نوتیزئی نے بتایا کہ دھماکا موٹر سائیکل خود کش حملہ آور نے کیا، زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر طبی امداد کے لئے سول اسپتال سبی منتقل کیا جا رہا ہے۔
ایس ایس پی کھچی نے مزید بتایا کہ دھماکے کے فورا بعد بم ڈسپوزل ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچ گئی، علاقے کو سرچ کیا جا رہا ہے۔
بولان بم دھماکا: سول اسپتال کوٸٹہ میں ایمرجنسی نافذ
ایم ایس سول اسپتال کوٸٹہ نے بولان میں بم دھماکے کے پیش نظر سول اسپتال کوٸٹہ میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے تمام کنسلٹنٹس، ڈاکٹرز، فارماسسٹس ، اسٹاف نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو اسپتالوں میں طلب کرلیا۔
جنرل آپریشن تھیٹر، ایمرجنسی آپریشن تھیٹر اور شعبہ حادثات میں تمام ڈاکٹرز ، طبی عملہ اور اسپتال انتظامیہ موجود ہے۔
بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑی کے قریب بم دھماکا: وزیراعلیٰ بلوچستان کی مذمت
وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے بولان میں بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑی کے قریب بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کی کارروائی میں اہلکاروں کی شہادت اور زخمی ہونے پر دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ دہشت گرد عناصر بزدلانہ کاروائیوں سے مزموم مقاصد کا حصول چاہتے ہیں، بدامنی اور عدم استحکام پیدا کر کے بلوچستان کو پسماندہ رکھنے کی سازش کی جارہی ہے، ایسی تمام سازشوں کو عوام کی حمایت سے ناکام بنایا جائے گا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے شہید اہلکاروں کے خاندانوں سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار بھی کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی جان و مال اور ملک کے تحفظ کے لئے جانیں قربان کرنے والے قوم کے ہیرو ہیں، شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ شہداء کے درجات بلند اور لواحقین کو صبر جمیل عطاء فرمائے۔
وزیراعلیٰ کی ہدایت پر حکومت بلوچستان کا ہیلی کاپٹر بولان روانہ
دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی ہدایت پر حکومت بلوچستان کا ہیلی کاپٹر بولان روانہ کر دیا گیا۔
ہیلی کاپٹر کے ذریعے بلوچستان کانسٹیبلری کے دہشت گردی کے واقعے کے زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ کی ہدایت پر کوئٹہ کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی جبکہ ڈاکٹرز اور تمام ضروری عملے کو طلب کرلیا گیا۔
وزیراعظم کی بلوچستان میں خود کش دھماکے کی شدید مذمت
وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان میں خود کش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اہلکاروں کی شہادت پرافسوس کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم نے شہید اہلکاروں کے اہل خانہ سے تعزیت اوراظہار ہمدردی کرتےہوئےکہا کہ شہدا کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان دہشت گردی ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کے مذموم ایجنڈے کا حصہ ہے ،ارض وطن کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا بھی کی۔
بلوچستان کانسٹیبلری کی وین پر حملہ، وزیرداخلہ کی شدید مذمت
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے بولان میں بلوچستان کانسٹیبلری کی وین پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ملک کی حفاظت کی خاطر جام شہادت نوش کرنے والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے، پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے حکام سے حملے کی رپورٹ طلب کرلی۔
دہشت گردی میں ملوث درندوں کو کہیں چھپنے نہیں دیں گے، بلاول بھٹو
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیٸرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی بولان میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے واقعے میں سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں بلاول بھٹو نے شہداء کے لواحقین سے تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مادر وطن کے لئے جانیں نچھاور کرنے والے جوان قوم کی دل میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی میں ملوث درندوں کو کہیں چھپنے نہیں دیں گے، خون کے قطرے قطرے کا حساب لیں گے۔
Comments are closed on this story.